لیگی رہنما کا حکومت کو پاور پلانٹس کی نجکاری کا مشورہ


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت قائد اعظم سولر پلانٹ کا آڈٹ کرنے جا رہی ہے، انہیں تسلی کر لینے دیں اس میں سے کچھ نہیں نکلنا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیئے کہ ملک میں چلنے والے پاور پلانٹس کی نجکاری کر دے، دنیا بھر میں ایسا ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ایسے انسان نہیں جو اپنے فائدہ کے لئے کسی کا نقصان کریں، بہاولپور کی زمین کا انتخاب درست کیا گیا اور یہ سرکاری زمین تھی جس پر سولر پلانٹ لگایا گیا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل بانڈ کا اجراح کیا جا رہا جو کہ احسن اقدام ہے، یہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری کرنے کے لئے اچھا موقع ہے۔

حکومت 18ویں ترمیم کے حوالے سے موقف واضح کرے،مرتضی وہاب

مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ حکومت کا 18ویں ترمیم کے حوالے سے مؤقف واضح نہیں ہے، پی ٹی آئی حکومت کے وزرا 18ویں ترمیم کے خاتمے کی بار بار بات کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 90 ارب روپے ملنے تھے تاہم ابھی تک ایک پیسہ نہیں دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ کے باسیوں کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے، حکومت کو کراچی سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ کراچی کے لئے کام کرے گی مگر ایسا کچھ ہوا نہیں۔

 وزیر مملکت برائے داخلہ کو منشیات کے حوالے سے اعداد و شمار پولیس نے دیئے، صداقت عباسی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا ہے کہ وزیر مملکت برائے داخلہ کو منشیات کے حوالے سے اعداد و شمار پولیس کی جانب سے دیئے گئے تھے، کسی بھی وزیر کو معلومات اس کے ماتحت ادارے دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کارکردگی سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو احتساب کی بات پر 18ویں ترمیم خطرے میں نظر آنے لگ جاتی ہے، کوئی بھی 18ویں ترمیم کے خاتمے کی بات نہیں کر رہا ہے۔

انسانی اسمگلنگ میں ایف آئی اے، پی آئی اے حکام کے ملوث

پروگرام کے دوران ہم نیوز کو ملنے والی معلومات پر مبنی ایک رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں انسانی اسمگلنگ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) اور امیگریشن حکام کے ملوث ہیں۔

خصوصی معلومات کے مطابق اس حوالے سے ملک میں تینوں اداروں پر مشتمل حکام کا ایک منظم گروہ سرگرم ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اس گروہ نے تین ہزار سے زائد افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ منتقل کیا۔

اس اسکینڈل کا انکشاف اس وقت ہوا جب 2015 میں برطانوی حکام نے ایک خط کے ذریعے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا تاہم اس ضمن میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ گروہ 25 لاکھ روپے کے عوض پاکستان سے باہر بھیجنے کی ضمانت دیتا ہے اور مختلف ٹریول ایجنٹس کے ذریعے ایف آئی اے اور امیگریشن حکام پیسے جمع کروانے والے افراد کو بغیر چیکنگ باہر بھجوانے میں مدد کرتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں