’برگر‘ کی بحث: ڈی سی اسلام آباد، ٹوئٹر صارفین میں دلچسپ گفتگو

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات اور صارفین کے درمیان ’برگر‘ کے موضوع پر ہونے والی دلچسپ گفتگو نے کئی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کی۔

ڈی سی اسلام آباد محمد حمزہ شفقات سے ایک صارف نے سوال پوچھا کہ اسلام آباد کے لوگوں کو ’برگر‘ کہہ کر مخاطب کیا جاتا ہے، اس کا کوئی سدباب ہونا چاہیئے کیوں نہ ایسے لوگوں کو جیل بھیج دیا جائے۔

اس کا مزاح سے بھرپور جواب دیتے ہوئے حمزہ شفقات نے کہا کہ ہمیں کوئی ’برگر‘ کہے تو اس بات پر خفا نہیں ہونا چاہئے کم از کم ہمارے برگرز میں گدھے کا گوشت تو استعمال نہیں کیا جاتا۔

ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے ایسے جواب کی توقع نہیں کی جا رہی تھی تاہم دیکھتے ہی دیکھتے ان کے اس جواب کو ٹوئٹر پر لوگوں کی جانب سے سراہا جانے لگا تاہم کچھ نے اسے تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔

ٹوئٹر کے ایک صارف نے حمزہ شفقات کے جواب پر اپنے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شفقات افسران کے امان اللہ ہیں۔

ایک اور صارف نے حمزہ شفقات کواسلام آباد کے باسیوں کے لئے ایک خدا کی طرف سے نعمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ حمزہ شفقات اچھی گورننس کے ساتھ ساتھ ہنس مزاح بھی بھرپور رکھتے ہیں۔

جہاں کچھ صارفین نے ڈی سی اسلام آباد کے اس جواب کو خوب سراہا، وہیں کچھ لوگوں نے تنقید بھی کی۔ ایسے ایک صارف نے کہا کہ ایک سول سرونٹ ملک کی شناخت ہوتا ہے، بے شک حمزہ شفقات ایک اچھے انسان ہیں تاہم ان کی جانب سے ایسے جواب جس میں صوبائیت کا رنگ جھلکتا ہو مناسب نہیں ہے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ سر اگر آپ کا ٹرانسفر کھوتا کھانے والے شہر میں ہوگیا تو پھر آپ کیا کہیں گے؟

واضح رہے پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ہوٹلوں، قصاب خانوں اور دکانوں سے گدھے کے گوشت کے فروخت کرنے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔


متعلقہ خبریں