پی ایس 94 ضمنی انتخابات: ایم کیو ایم، پی ٹی آئی امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ

بلاول بھٹو کی پیشکش: ایم کیو ایم ساتھ دینے کے لیے شرائط عائد کرے گی؟

کراچی میں سندھ اسمبلی کی نشست حلقہ پی ایس 94 پر ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم، پی ٹی آئی اور پی ایس پی کے امیدواران میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔

پولنگ سے قبل الیکشن مہم کے آخری روز بھی حلقے میں انتخابی گہما گہمی عروج پر رہی۔

ایک طرف پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال ریلی کی قیادت کرتے ہوئے نظر آئے تو دوسری طرف عامر خان نے لانڈھی کی گلیوں کا چکر لگایا۔

پی ایس پی سربراہ کے مطابق ہمیں موقع ملا تو چھ ماہ میں کارکردگی نظر آئے گی، کچھ نہ کرسکے تو معافی مانگ کر استعفیٰ دے دیں گے۔

دوسری طرف ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے بھی حلقے میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایم کیو ایم ہی کراچی والوں کے لئے آواز اٹھاتی ہے۔

دوسری جانب سردار رحیم جنرل سیکریٹری فنکشنل مسلم لیگ نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔

سردار رحیم نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار کی حمایت کا فیصلہ دونوں جماعتوں کی قیادت کی ہدایت پر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فنکشنل لیگ کے کارکنان ، ووٹرز اور ہمدرد پی ٹی آئی امیدوار کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، پی ایس چورانوے کے ووٹرز اپنے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے صحیح امیدوار کو کامیاب کرائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فنکشنل مسلم لیگ اور پی ٹی آئی اتحادی ہیں ضمنی الیکشن میں ووٹرز گھروں سے نکل کر ووٹ ضرور کاسٹ کریں۔


متعلقہ خبریں