روس، ترکی کی جانب سے شام کے شہر ادلب کو مستحکم بنانے پر اتفاق


ماسکو: ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنی کاببینہ کے ہمراہ ماسکو کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں شام کے شہر ادلب کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق صدر اردگان اور صدر پیوٹن ادلب میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ اور ترکی  شام بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے پرعظم ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے  روسی صدر نے کہا کہ بدقسمتی سے شام میں بہت مسائل ہیں اور ترکی اس کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انقرہ اور ماسکو کو دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی روس، ایران اور ترکی کا شام کے حالات کے حوالے سے بات کرنے کے لیے سمٹ رکھا جائے گا۔

ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترکی اور امریکہ میں ادلب کی انتظامیہ سنبھالنے پر بات چیت کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  روس اور ترکی شام کے سیاسی حل پر متفق ہیں اور ترکی شام کی حکومت کے ساتھ بلواسطہ رابطے میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ وہ خود شام میں سیف زون بنا سکے۔ سیف زون کے معاملے پر روس اور امریکہ اگر تعاون کرتے ہیں تو ترکی ان کو نہیں نکالے گا۔

وزیر خارجہ کے مطابق ترک صدر نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے کیس کو عالمی سطح پر لے جانے کا حکم دیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقیات عالمی سطح  پرکی جائیں۔

ترک وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی ملکوں کو تنہا کرنے کے خلاف ہے۔ اُ مید کرتے ہیں ہے کہ وینزویلا امن کے ساتھ اپنے موجودہ مسائل کو جلد حل کرلے گا۔


متعلقہ خبریں