سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات ہونی چاہییں، نواز شریف

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہونے کا انکشاف

فوٹو: فائل


لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے جب کہ حکومت ملتان موٹروے کھولنے میں تاخیر کر رہی ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے اُن کے اہلخانہ اور پارٹی رہنماؤں نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی۔ مریم نواز سمیت دیگر نے نواز شریف سے ملاقات کی اور دوپہر کا کھانا اُن کے ساتھ کھایا۔ نواز شریف رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران اُنہیں شعر سناتے رہے۔

اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ حکومت عوام کی سہولت کے لیے فوری طور پر ملتان موٹروے کھولے۔ حکومت نے چھ ماہ ضائع کردیے اگر موٹروے کھل جاتا تو یہاں سے بھی آمدن ہوتی۔

نوازشریف نے سانحہ ساہیوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغیر تصدیق اس طرح بے گناہوں کا خون نہیں بہانا چاہیے تھا۔ سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

مسلم لیگ نون کے پورٹی رہنما اور کارکنان کوٹ لکھپت جیل پہنچے اور نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری جیل کے باہر تعینات تھی۔

نواز شریف سے ملاقات کے لیے آنے والوں میں مسلم لیگ نون کے رہنما پرویز رشید، طارق فضل چوہدری، سیف الملوک کھوکھر، رکن صوبائی اسمبلی توصیف شاہ، عظمیٰ بخاری، خرم دستگیر، طلال چوہدری سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو عوام اٹھ کھڑی ہو گی۔ ہم حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ نواز شریف کی صحت کا خیال رکھا جائے۔

انہوں ںے کہا کہ کسی بھی صورتحال میں عوام سڑکوں پر آگئی تو یہ بہت برا ہو گا۔ ہمیں نواز شریف کی صحت سے متعلق آگاہ نہیں کیا جا رہا جب کہ اُن کے علاج میں رکاوٹیں بھی ڈالی جا رہی ہیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ منی بجٹ کی طرح یہ حکومت بھی منی ثابت ہو گی، منی بجٹ میں علیمہ خان کو استثنا  دینے کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔

انہوں ںے کہا کہ سانحہ ساہیوال ہو یا کوئی اور واقعہ، حکومت میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں