کراچی میں کمرشل عمارتوں کے این او سی جاری کرنے پر پابندی


کراچی: سپریم کورٹ نے شہر بھر میں کمرشل عمارتوں کے این او سی جاری کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

بدھ کے روز جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے کمرشل عمارتوں کے این او سی جاری کرنے سے متعلق تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری کردہ پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں 30 سے 40 سال کے دوران بننے والے شادی ہالز، شاپنگ سینٹرز اور پلازوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں۔

اسی حوالے سے ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق بینچ نے حکم دیا کہ شہر میں ہر غیرقانونی عمارت گرا دی جائے۔ شہر میں رہائشی پلاٹوں کے کمرشل مقاصد پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ ججز نے سماعت کے دوران کہا کہ عدالتی فیصلے پر ہر صورت میں عمل ہو گا اور تحریری فیصلے پر عمل نہ ہونے کی صورت میں ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔

عدالت نے چار ہفتوں میں جام صادق علی پارک، عبداللہ جیم خانہ اور کے ایم سی بلڈنگ سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔


متعلقہ خبریں