سانحہ ساہیوال، جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ، قرارداد جمع


لاہور: سانحہ ساہیوال میں شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔

قرارداد پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن عظمیٰ زاہد بخاری کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے کیونکہ حکومت کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی ناقابل قبول ہے۔

قرارداد میں بتایا گیا کہ ایوان سانحہ ساہیوال میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے. جن اداروں نے آپریشن کیا ان سے منصفانہ تفتیش کی امید نہیں رکھی جا سکتی، واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو قوم کے سامنے پیش کیا جائے۔

متن کے مطابق لاہور کے شہری خلیل اور ان کی فیملی کا قتل بربریت اور لاقانونیت کی کھلی مثال ہے۔ عوام کو تحفظ فراہم کرنے والے ادارے عوام کے قاتل بن گئے ہیں۔

قرارداد میں بتایا گیا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) ذیشان جاوید کوداعش سے منسلک کر کے حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

متن کے مطابق ریاست اپنی رٹ قائم کرنے میں مکمل طور پرناکام ہو چکی ہے۔ پنجاب حکومت نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی اس میں نامعلوم ملزمان کا ذکر کیا گیا ہے جبکہ حکومت کے مطابق واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع ساہیوال میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران دو خواتین سمیت چار افراد جاں بحق اور تین بچے زخمی ہوئے تھے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ پولیس کوخفیہ اطلاع ملنے پر آپریشن کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب ایک گاڑی کو روکا گیا جس کے بعد دہشت گردوں نے گاڑی روکنے کے اشارے پر سی ٹی ڈی کے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی اور چاروں افراد ساتھی دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے تے۔


متعلقہ خبریں