’بہتر ہوتا وزیراعظم ای سی ایل کے معاملے پر اسمبلی آکر بات کرتے‘


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کی ٹویئٹ  کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعظم منہ پر بات کرتے تاکہ ہم انہیں منہ پر جواب دیتے لیکن ان میں اس چیز کی ہمت نہیں ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایوان کے اجلاس اور ای سی ایل سے متعلق بیان دیا، اچھا ہوتا اگر وہ یہ بیان ٹوئیٹ کی  بجائے اسمبلی میں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے  میرا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ ای سی ایل سےنام نکالنےیہ نہ نکالنےسےفرق نہیں پڑتا۔ ہم ای سی ایل سے خوفزدہ نہیں ہیں اور نہ ہی ہمیں باہر جانے کا شوق ہے۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے میرانام جے آئی ٹی رپورٹ سے حذف کرنےکا حکم دیا اور جےآئی ٹی ممبرسے جھوب بھی طلب کیا ہے۔ تحریری فیصلہ چیف جسٹس کے زبانی احکامات سے مختلف ہے جبکہ مجھے سپریم کورٹ کے تفصلی فیصلے کی کاپی نہیں ملی۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جمہوری حکومت انسانی حقوق پریقین رکھتی ہے جبکہ کٹھ پتلی حکومتیں انسانی حقوق کی پاسداری نہیں کرتیں۔ سندھ حکومت نےعالمی معیارکےاسپتال بنائے۔ سندھ کےاسپتالوں سےمتعلق فیصلہ 18 ویں ترمیم پرحملہ ہے۔

اسی حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ معاشی حقوق ہم سےکوئی نہیں چھین سکتا نا ہی ہم اپنے معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ جمہوریت پر کوئی حملہ ہوا تو برداشت نہیں کیا جائے گا۔  اپوزیشن انسانی اور جمہوری حقوق پرسمجھوتہ نہیں کرے گی۔

حکومتی اتحادیوں کے حوالے سےا نہوں نے بتایا کہ حکومت کے اتحادی بھی ہمارا ساتھ  دے رہے ہیں۔ جلد ہی تحریک ابصاف بھی ساتھ آئے گی۔ دو سابقہ حکومتوں کے بعد موجودہ پارلیمان بھی اپنی مدت پوری کرے گی۔

اس کے علاوہ بلاول بھٹوزرداری نے ان کے حق میں بات کرنے والے ممبران کا شکریہ بھی ادا کیا۔


متعلقہ خبریں