چیئرمین پی اے سی و قائمہ کمیٹیوں کا معاملہ، مذاکرات کا پہلا دور ختم


لاہور: پنجاب اسمبلی میں چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے پرحکومت اور اپوزیشن کے مابین مذاکرات کا پہلا دورختم ہوگیا۔

پنجاب اسمبلی میں اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن  دونوں کی جانب سے تجاویز پیش کی گئیں مگر حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔

بدھ کے روز ہونے والے اجلاس کے بعد اپوزیشن نے حکومتی تجاویز پر اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازسے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

اپوزیشن لیڈرحمزہ شہباز نے بزدارحکومت سے مذاکرات کے لیےتین رکنی کمیٹی تشکیل دی تو پنجاب اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اور قائمہ کمیٹیوں کا چار ماہ سے التوا کا شکار معاملہ حل ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے۔

ملک ندیم کامران، سمیع اللہ خان اور چودھری شفیق پرمشتمل کمیٹی نے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی مگر ڈیڈ لاک ختم ہونے کے باوجود قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کا معاملہ حل نہ ہو سکا۔

اپوزیشن رہنما ملک ندیم کامران کا کہنا تھا کہ رکے ہوئے معاملات آگے بڑھنے لگے ہیں۔ چند روز بعد دوبارہ اجلاس ہوا تو اچھی خبر بھی سننے کو مل سکتی ہے۔

ملک ندیم کامران نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی قیادت اور حکومتی ارکان نے وزیراعلی سے مشاورت کے لیے چند دن کا وقت مانگا ہے.

دوسری جانب حکومتی رکن علیم خان نے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن نے مثبت رویے کا مظاہرہ کیا حکومت بھی انہیں مایوس نہیں کرے گی.

پنجاب اسمبلی میں چھتیس قائمہ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔ عددی تناسب سے حکومت کے حصے میں 19 جبکہ اپوزیشن کے پاس 17 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی آئےگی۔ آج کے اجلاس کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان زیر التوا امور پر جلد تصفیہ ہو جائے گا۔


متعلقہ خبریں