ولی عہد نے گھنٹوں کا دورہ کیا یا تین روزہ؟ فواد چودھری کی اختراع

فواد چوہدری مشن کراچی کیلئے روانہ | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کے متضاد دعووں نے  الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر بحث و مباحثہ کا ایک نیا پنڈورا بکس کھول دیا ہے۔

ملکی و غیر ملکی میڈیا میں سب سے زیادہ اہمیت وفاقی وزیر کے اس پیغام کو دی جارہی ہے جو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کیا گیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان گزشتہ تین دن سے پاکستان میں موجود تھے اور آج ان کی اسلام آبا د سے واپسی ہوئی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے لکھا ہے کہ ’’ایسا ایسا بزرجمہر بیٹھا ہے جس نے زندگی میں فارن آفس نہیں دیکھا وہ بھی خارجہ پالیسی کا ماہر رپورٹر ہے،کہ ابوظہبی سے دو گھنٹے کیلئے ولی عہد آئے اور چلے بھی گئے۔ او بھائی ولی عہد تین دن سے پاکستان ہیں آج واپسی اسلام آباد سے ہوئی، تمام تفاصیل پہلے سے طے ہوتی ہیں آج کا دورہ تسلسل میں ہے‘‘۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر فواد چودھری نے ایک دوسرے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’ابوظہبی نے افغانستان میں مذاکرات کیلئے جو کردار ادا کیا، بیلنس آف پیمنٹ کیلئے جو ساتھ  دیا اور اب عرب دینا میں پاکستان جہاں کھڑا ہے خبر سے پہلے کچھ تحقیق ہی کر لینی چاہئے روزانہ ایک جعلی خبر کی اختراع ہوتی ہے میڈیا کی آزادی کو اصل خطرہ عطائی صحافیوں سے ہے‘‘۔

ملکی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان اتوار کے دن ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

پاکستان پہنچنے کے بعد ان کی وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات ہوئی جس کے بعد انہوں نے اپنے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے میں شرکت کی اور وطن واپس روانہ ہوگئے۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کی آمد سے لے کر ان کی روانگی تک کو سرکاری ٹی وی ’پی ٹی وی‘ نے بھرپور طریقے سے کور کیا۔ مہمان کی پاکستان میں مصروفیات کے حوالے سے خود وزیراعظم عمران خان کے سماجی رابطے کے آفیشل پیجز سمیت دیگر اہم حکومتی شخصیات بھی سارا دن متحرک رہیں لیکن حیرت انگیز طور پر وفاقی وزیر نے ایک ایسا دعویٰ کردیا جس کا تاحال یقین کرنے میں اہلیان پاکستان کو سخت تحفظات درپیش ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ہونے والی گرما گرم بحث کے بعد رات کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے وضاحتی بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارت کے ولی عہد محمد بن زید النیہان کا سرکاری دورہ ایک روزہ تھا جو کہ طے شدہ شیڈول کے تحت مکمل ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ولی عہد کا نور خان ایئر بیس پر شاندار استقبال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان اور معزز مہمان نے نور خان ائیر بیس سے وزیر اعظم ہاؤس تک کا سفر ایک ہی کار میں کیا جسے وزیر اعظم چلا رہے تھے۔

ملاقات کی تفصیلات میں انہوں نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ون آن ون ملاقات کے بعد وفد کی سطح پر بات چیت ہوئی جس میں پاکستان عرب امارات کے دوطرفہ تعلقات اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

افتخار درانی کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا ۔ ظہرانے میں شرکت کے بعد معزز مہمان کو وزیر توانائی نے نور خان ائیر بیس سے الوداع کیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مؤقف اپنایا ہے کہ عرب امارات کے ولی عہد کے سرکاری دورے میں ہر ایونٹ شیڈول کے مطابق واقع ہوا۔

ہم نیوز کے مطابق دورے کے شیڈول سے متعلق مختلف قیاس آرائیوں پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ میڈیا نمائندگان سے درخواست ہے کہ دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات اور اس دورے کی اہمیت کے پیش نظر محض فرضی باتوں کی بنیاد پر دورے سے متعلق غیر ضروری تبصرے اور قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

افتخار درانی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی دعوت پر ہونے والے اس سرکاری دورے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارت کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور دو طرفہ تعاون کو نئی جہت ملے گی۔

متحدہ عرب امارات کے کسی بھی حکمران کا گزشتہ 12 سال میں یہ پہلا دورہ تھا۔


متعلقہ خبریں