وفاقی کابینہ کا اجلاس، ای سی ایل معاملے پر غور کیا گیا

وزیر اعظم کا اسمگلنگ میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا حکم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا جس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں 172 افراد کے نام کا معاملہ زیر غور آیا۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کابینہ اجلاس میں ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں کا جائزہ لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ای سی ایل میں نام جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ڈالے۔ اجلاس میں ای سی ایل میں شامل 172 افراد کے ناموں کا از سر نو جائزہ بھی لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی روشنی میں ای سی ایل میں ڈالے گئے لوگوں کا نام نظرثانی کے لیے کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں، ماضی میں تحقیقات میں معاون ثابت ہونے والے لوگوں کو اپنے جہازوں میں فرار کرایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ  اشیائے ضروریات کی مہنگائی انڈیکس کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ شماریات ڈویژن ہر ہفتے کابینہ کو بریفنگ دیں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مہنگائی پر وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں نوٹس لیا جبکہ وفاق کراچی سمیت پورے سندھ کے لیے فنڈ دے گا۔

سپریم کورٹ پاکستان کے حکم کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی ایل میں 172 افراد کے نام ڈالے جانے کا معاملہ زیر غور ہے۔

کابینہ اراکین نے ای سی ایل میں ڈالے جانے والے ناموں کو نہ نکالنے پر زور دیا ہے جب کہ تحریک انصاف کے اراکین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکالے گئے تو یہ لوگ ملک سے باہر جاسکتے ہیں۔

کابینہ اجلاس میں تمام  وزرا اور مشیران شریک تھے اور ای سی ایل کے علاوہ قومی و بین الاقوامی معاملات پر مشتمل 20 نکاتی ایجنڈے پر غور و مشاورت کی جا رہی ہے۔

چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فہرست پر نظر ثانی کی ہدایت کی تھی.


متعلقہ خبریں