علی رضا قتل کیس: پولیس و وزیراعلیٰ سندھ کے متضاد بیانات


کراچی: پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت میں بتایا ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کیس میں اب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ ملزموں کی گرفتاری کا دعویٰ کرچکے ہیں۔

ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق کراچی پولیس نے پیر کومتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قتل کیس میں مقدمے کی کاپی انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرا دی ہے۔

پولیس نے عدالت میں جمع کرائی گئی مقدمے کی کاپی میں بتایا ہے کہ سابق ایم کیوایم رہنما کے قتل میں تاحال کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ہے۔

پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں لیکن ابھی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ ملزموں کی گرفتاری میں ابھی مزید وقت لگے گا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعے کوعلی رضا عابدی کے گھر والوں بشمول اُن کے والد سے تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کیس میں گرفتاریاں ہوئی ہیں جس کے بارے میں جلد آگاہ کریں گے۔

سندھ صوبے کے انتظامی سربراہ علی رضا عابدی کے قتل کے بارے میں کچھ اورکہہ رہے ہیں جبکہ ان کی ماتحت کراچی پولیس ان کے دعوے کی نفی کرتی نظر آرہی ہے۔ اس اہم کیس میں ایسے متضاد بیانات تفتیشی عمل کو بری طرح متاثر کرسکتی ہیں۔

علی رضا عابدی کے قتل کیس میں اب تک ایک بھی گرفتاری ہونے یا نہ ہونے کی بات پر کئی سوالات نے جنم لے لیا ہے۔


متعلقہ خبریں