بسنت منانے کا فیصلہ، از خود نوٹس کی درخواست مسترد

Basant

بسنت کب منائی جائیگی؟ اعلان کردیا گیا


اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب حکومت کے بسنت کے اعلان کے خلاف از خود نوٹس لینے کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے روبرو مقامی شہری شیزار ذکا نے درخواست میں استدعا کی کہ پنجاب حکومت نے بسنت منانے کا اعلان کیا ہے، ماضی میں پتنگ بازی سے  ہلاکتیں ہوئیں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے اس لیے اس پر پابندی لگائی جائے۔

چیف جسٹس پاکستان نے درخواست پر از خود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ابھی تک بسنت منانے کیلئے کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا، جب جاری ہوگا تب اسے دیکھیں گے۔

خیال رہے گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے بسنت کا روایتی تہوار آئندہ سال بھرپور طریقے سے منانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ صوبائی حکومت کے فیصلے کے تحت فروری کے دوسرے ہفتے میں بسنت فیسٹول منایا جانا ہے ۔

پنجاب کے روایتی تہوارکو منانے پر گزشتہ 12 سال سے اعلانیہ پابندی عائد تھی۔ آخری مرتبہ بسنت کا تہوار 2007 میں منایا گیا تھا۔

بسنت منانے کے فیصلے پر لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے

لاہور ہائی کورٹ بھی پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کے خلاف درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے صوبائی حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرچکی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں صوبائی حکومت کے فیصلے کیخلاف صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ بسنت خونی کھیل کی شکل اختیار کر گیا تھا جس کی وجہ سے پابندی لگائی گئی تھی۔ کوئی بھی ایسی تفریح جو انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے،اس کی اجازت دینا خلاف آئین ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بسنت جیسے خونی کھیل کی اجازت دے رہی ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ ڈور پھرنے کے واقعات سے بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ پتنگ بازی کی وجہ سے اربوں روپے کی قومی املاک کا نقصان ہوا۔ عدالت حکومت کی جانب سے بسنت کی اجازت دینے کا اقدام کالعدم قرار دے۔

 


متعلقہ خبریں