اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کا واحد حل خود احتسابی ہے۔ ملک میں بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی صورت اختیار کر چکی ہے۔
چیئرمین نیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا انتہائی ضروری ہے۔ نیب نے 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 105 مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گیلپ اور گیلانی سروے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر مکمل اعتماد کرتے ہیں اور عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان 107 ویں نمبر پر آگیا ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم کو قانون کے مطابق پاکستان واپس لایا جائے گا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کی شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا جو نیب کی اولین ترجیح ہے۔
چیئرمین نیب نے برآمد کی گئی رقوم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی 297 ارب روپے کی خطیر رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جا چکی ہے۔