جکارتہ: انڈونیشیا کے ساحلی علاقوں میں اٹھنے والے سونامی نے تباہی مچا دی۔ سونامی کے باعث 222 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
جزیرہ انڈونیشیا کے علاقوں جاوا اور سماترا سونامی کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ انڈونیشیائی حکام کا کہنا ہے کہ جزیرہ کراکاٹوا میں آتش فشانی کے باعث سونامی کی لہریں پیدا ہوئیں جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔
انڈونیشیا میں گزشتہ شب آنے والے سونامی کے باعث سینکڑوں گھر اور عمارتیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں جب کہ کئی درخت بھی گر گئے ہیں جس کی وجہ سے سڑکیں بھی بند ہو گئی ہیں اور سونامی سے ہلاکتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔
متاثرہ علاقوں کے اسپتال زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں جب کہ متاثرین کو خوراک اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔
انڈونیشیا کے محکمہ موسمیات نے آبنائے سنڈا سمیت ساحلوں پر موجود لوگوں کو علاقے خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے جب کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کا کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کا ہلاکت خیزسونامی آیا تھا جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے تھے جب کہ 1883 میں بھی کراکاٹوا میں اسی طرح کی آتش فشانی کے بعد سونامی سے 36 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ستمبر میں انڈونیشیا کے سولاویسی جزیرے پر زلزلے کے سبب دو ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور اس سے پیدا ہونے والی سونامی کی زد میں پالو شہر بھی آ گيا تھا۔
پاکستان کا اظہارافسوس
Deeply saddened over loss of precious lives, injuries to hundreds in #tsunami in #SundaStrait of #Indonesia. Pakistani stand by their Indonesian brothers in these testing times.#IndonesiaTsunami @MoFA_Indonesia
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) December 23, 2018
پاکستان نے انڈونیشیا میں سونامی سے ہلاکتوں پراظہار افسوس کیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹوئٹ کیا کہ ہم مشکل کی گھڑی میں انڈونیشیا کے بھائیوں کےساتھ ہیں، انڈونیشیا میں سونامی سے جانی نقصان پر دکھ ہوا۔