نواز شریف گرفتار ہوئے تو مریم خاموش نہیں رہیں گی، ملک احمد


اسلام آباد:سینئر صحافی عبدالقیوم نے کہا کہ جے آئی ٹی کو کسی قسم کی پریس ریلیز دینے کی اجازت نہیں۔ سپریم کورٹ نے بہت سے ایشوز پر بات کی ہے۔

پروگرام کے میزبان عادل شاہزیب نے نواز شریف کے کیس کے حوالسے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ن لیگ نے اہم فیصلے کیے گئے ہیں جبکہ عوام رابطہ مہم اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

فیصلہ آنے پر ہی لائحہ عمل طے کریں گے، ملک احمد خان

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو کیس میں شواہد ہی نہیں ثبوت کے طور پر دیئے گئے شواہد اسکرین شارٹس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ آنے پر ہی لائحہ عمل طے کریں گے۔

ن لیگ کی قیادت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ خلاف آتا ہے تو ہی بات ہوگی کہ کیا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تو کہتے ہیں نواز شریف بےگناہ ہیں، رہی قیادت کی بات تو مریم نواز قیادت کی اہلیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ نواز شریف کے خلاف آیا تو مریم نواز قیادت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزش پارٹی کی قیادت میں ملاقات ہونی چاہیے۔

ہم نے ہمیشہ مشکلات کا سامنا کیا ہے اور اب بھی کریں گے، شہلا رضا

پروگرام میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا کہ ہم سب عدالت میںن ثابت کریں گے ابھی ہم کیوں کچھ بولیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کو کسی چیز کا الزام کیوں دیں۔

جے آئی ٹی کے آنے والے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مشکلات کا سامنا کیا ہے اور اب بھی کریں گے۔ شہلا رضا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سندھ میں بھی ہمیں اتنی سیٹیں نہیں ملیں جتنی ملنی چاہیئے تھے۔

جنوبی پنجاب صوبے کا معاملہ

پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری نے کہا کہ جنونی پنجاب صوبے کے لیے ہم اسمبلی میں بل لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر یوٹرن کوئی معمولی یوٹرن نہیں ہوگا۔ ہم اس پر بل لا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملتان اور ڈیرہ غازی خان کی ڈویژن میں تو کوئی مسئلہ نہیں اور بہاولپور صوبہ کیوں نہیں بن سکتا اس کے بارے میں خود پی ٹی آئی نے کہا تھا۔ صوبے تو ہماری ضرورت ہیں۔

حکومت منی بجٹ لارہی ہے

معاشی تجزیہ کار خرم حسین نے کہا کہ آئندہ سالوں میں ڈالر کے 150 روپے تک ہو جانے کی بات میں صداقت نہیں کیونکہ آئی ایم ایف سے ان نقات پر بات نہیں کی جاتی وہ صرف میکنزم پر بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی حکومت کو تین سے پانچ سال تک کا ویژن دیکھنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا پیکیج ہمارے لیے ضروری ہے کیونکہ باقی جگہوں سے قرضہ ملنے کا انحصار اسی پر ہے۔


متعلقہ خبریں