پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل کے لیے اپنا کردار نبھایا، ترجمان دفتر خارجہ



اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ ابوظہبی مذاکرات میں پاکستان نے سہولت کار کا کردار نبھایا اور امید ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات کامیاب ہوں گے۔

میڈیا بریفنگ کے دوران بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل کے لیے اپنا کردار ادا کیا، پاکستان کے کردار کی ہر جگہ پر تعریف کی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان قیادت سے بھی ملاقاتیں کی، وزیرخارجہ نے افغان قیادت کو قیام امن کیلئے پاکستان کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان چین اور افغانستان کے درمیان مشاورتی اجلاس بھی ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکت کی۔ تینوں فریقین نے دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

پاک، افغان، چین سہہ فریقی مذاکرات مثبت رہے، مذاکرات میں تینوں فریقین نے ون بیلٹ ون روڈ سے فوائد حاصل کرنے پر اتفاق کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی اور افغان قیادت کے طالبان کے ساتھ مذاکرات کو سپورٹ کرتے ہیں اور امید ہے کہ مذاکرات افغان مسئلے کے پرامن حل پر منتج ہونگے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کیکئے ہرممکن کردار ادا کرے گا۔

کرتار پور راہداری سے متعلق کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرتار پور کی سرزمین کو بھارت کے حوالے نہیں کیا جا رہا، اس حوالے سے اٹھنے والے سوالات میں کوئی حقیقت نہیں۔ کرتار پور گردوارا صرف سکھوں کے مذہبی رسومات کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ کولمبو جیل میں پاکستانی قیدی بھوک ہڑتال پر تھے، پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے قیدیوں سے ملاقات کی اور انہیں  قانونی مدد اور خوراک فراہم کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ان قیدیوں کی قید پاکستان میں کرانے کے لیے قانونی مدد کا آغاز کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں