امریکہ افغانستان کو مکمل چھوڑنا نہیں چاہتا، سلیم صافی



اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ تھر میں پانی کا مسئلہ ہے اورسندھ حکومت سندھ کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کے مسائل کے حل کے لیے منصوبوں کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جانب ست شروع کیے گئے منصوبے آغاز حقوق بلوچستان پر عمل نہیں کیا گیا۔

پروگرام میں بی این پی مینگل کے رہنما ثنا اللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کرچکا ہے۔ ڈیرہ بگٹی میں صرف 16 فیصد افراد کو پینے کا پانی مل رہا ہے اور یہ ہی صورتحال پورے صوبے میں ہے۔ لوگوں کو پانی کا پانی بھی نہیں مل رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ بگٹی سالانہ 80 فیصد گیس فراہم کرتا ہے۔ 70 سالوں میں 70 افراد کو پانی فراہم نہیں کیا جاسکا۔ بلوچستان کے عوام تعلیم، صحت اور پانی سے محروم ہیں۔

پاکستان اور امریکہ کا معاملہ

صحافی و تجزیہ نگار سلیم صافی نے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکی انٹیلی جنس اداروں میں کافی عرصے سے مذاکرات چل ررہے تھے اور طالبان اور امریکہ کے مابین بات چیت کرانے میں پاکستانی حساس اداروں  کو اہم کردار رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا امریکہ سے مطالبہ تھا کہ امریکہ طالبان سے براہ راست بات کرے اور اس کو امریکہ نے تسلیم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اور عمران خان کے سیاسی بیانات کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان کو مکمل  طور سے چھوڑنا نہیں چاہتا جبکہ طالبان بھی جان چکے ہیں کہ وہ اب دوبارہ افغانستان پر مکمل اقتدار حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔

آئی ایم ایف پالیسی ہی مانگ رہا ہے، فرخ سیلم

ترجمان معاشی امور ڈاکٹر فرخ سیلم نے کہا کہ روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کے لیے ایک طویل المدت حکمت عملی ہوتی ہے جبکہ ایک وقتی پالیسی ہوتی ہے جبکہ آئی ایم ایف پالیسی ہی مانگ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت روپیہ نہیں گر رہا بلکہ ڈالر میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث پوری دنیا کی کرنسی متاثر ہورہی ہے۔ اس وقت اسٹیٹ بینک زرمبادلہ کے ذخائر میں مداخلت نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑے اعلانات ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پیکج تین سال کا ہوتا ہے جبکہ چینی ری پیمنٹ 2022 سے شروع ہوگی۔ آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کے تمام حالات رکھ دیئے ہیں۔


متعلقہ خبریں