کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہرمیں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل اورایکسپلوزایکٹ کی دفعات بھی شامل ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق مقدمہ تھانہ شارع فیصل کے سب انسپکٹر جاوید اختر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ 12 بجکر دس منٹ پر بشیر نامی شہری نے دھماکے کی اطلاع دی۔ دھماکہ ہوتے ہی علاقےمیں بھگڈرمچ گئی اورخوف وہراس پھیل گیا۔ بم عوام الناس کونقصان پہنچانے کے لیےسروس روڈ پرقنات کےساتھ رکھا ہواتھا۔
درج ایف آئی آر کے مطابق جائے وقوع سے پلاسٹک کےٹکڑے اوربارودی مواد پھٹنے کےشواہد ملے ہیں۔ دھماکہ آئی ای ڈی کےذریعے کیا گیا جس میں 300 گروم بارودی مواداستعمال ہوا۔
ہم نیوز کے مطابق مجموعی طورپرد س زخمیوں کودارالصحت اسپتال گلستان جوہر منتقل کیاگیا۔ پرفیوم چوک گلستان جوہر پر ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات سی ٹی ڈی کرے گی۔
آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عبد اللہ شیخ اور ڈی آئی جی ایسٹ عامرفاروقی، ڈی آئی جی فارنزک مقصود میمن سمیت دیگر اعلیٰ پولیس افسران کے ہمراہ جائے حادثہ کا دورہ کیا۔
اس موقع پر اعلیٰ پولیس حکام نے آئی جی سندھ کو بم دھماکے کے حوالے سے اب تک کی جانے والی تحقیقات اور ملنے والے ثبوت و شواہد کے حوالے سے بریفنگ دی۔
ہم نیوزکے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بم دھماکے کی کچھ لیڈ ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کے مقاصد کی تحقیقات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کے سہولت کاروں اور ہینڈلرز کے متعلق بھی حقائق جاننے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بم دھماکے کا مقصد خوف وہراس پھیلانا ہوسکتاہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین کے قونصل خانے پر کیے جانے والے حملے میں ملوث لوگوں کو پتا لگالیا ہے۔
ایک سوال پرآئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام کا کہنا تھا کہ دھماکہ شہر میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ
کراچی ایک میگا سٹی ہے اور یہاں بہت سے جرائم پیشہ گروپ سرگرم عمل ہیں جن میں سے کچھ کوگزشتہ دنوں پکڑا بھی گیا ہے۔