ایران: مبینہ طور پر اغوا شدہ پاکستانی بچوں کی بازیابی کا معمہ حل


اسلام آباد :ایران میں مبینہ طور پر اغوا پاکستانی بچوں کی بازیابی کا معمہ حل ہو گیا، اس حوالے سے وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی کا بیان سامنے آ گیا ہے۔

بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی ویڈیومیں دکھائی دینے والے بچوں اوردیگرافراد کا تعلق پاکستان سے نہیں بلکہ افغانستان سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویڈیو ایک نام نہاد این جی او نے پاکستان کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی تھی۔ ویڈیو ایرانی چیک پوسٹ پر پکڑے گئے آئل ٹینکر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے۔

شوکت یوسفزائی نے مزید کہا کہ پکڑے گئے افغان خاندان اور دیگرافراد غیرقانونی طورپرایران منتقل ہو رہے تھے۔

مردان سے تین ماہ قبل اغواشدہ بچی کے بارے انہوں نے کہا بچی کی تلاش کے لئے پولیس کارروائیاں جاری ہیں۔

ایران نے بھی اس حوالے پاکستانی سفارتخانے کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ تمام مغوی بچے افغان سے تعلق رکھتے ہیں جو ڈرائیور کے رشتے دار تھے جن کو اس وقت برجند کیمپ میں رکھا گیا ہے۔

تمام بچوں کو جلد براستہ دوگارون بارڈر ایران سے افغانستان نھیج دیا جائے گا۔

ڈرائیور کے پاس ایران کا ویزہ موجود تھا تاہم ڈرائیور اپنے خاندان کے افراد کو غیر قانونی طریقے سے ایران لانا چاہتا تھا، ماہی روڈ کسٹم چیک پوائنٹ میں ایرانی حکام نے دوران چیکنگ ٹینکر سے بچوں کو  بازیاب کرایا تاہم اس میں کوئی پاکستانی شامل نہیں۔


متعلقہ خبریں