کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد، نوجوت سنگھ سدھو پاکستان پہنچ گئے

جو کام گزشتہ 70 سالوں میں نہیں ہوسکا وہ تین ماہ میں ہو گیا، نوجوت سنگھ سدھو کی پریس کانفرنس



اسلام آباد: پاکستان میں 28 نومبر کو کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا جس میں سابق بھارتی کرکٹر اور کانگریس کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو سمیت دیگر دو بھارتی وزراء بھی شرکت کریں گے۔

پاکستان میں کرتار پور بارڈر کے سنگ بنیاد کی تقریب بدھ کو ہو گی جس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان پہنچ گئے۔ جن کا واہگہ بارڈر پر استقبال کیا گیا۔

نوجوت سنگھ سدھو نے واہگہ بارڈر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں امن کا پیغام لے کر آیا ہوں اور مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوریاں ختم ہو رہی ہیں۔

نوجوت سنگھ سدھو پاکستان پہنچنے کے بعد لاہور پریس کلب پہنچے اور پچھلے دورے پر پریس کلب نہ آنے پر صحافیوں سے معذرت چاہی۔ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سدھو نے کہا کہ عمران خان نے تاریخ بنائی ہے اور بدھ کو بابا گرونانک کے کروڑوں چاہنے والوں کی مراد پوری ہونے جا رہی ہے۔ جو کام گزشتہ 70 سالوں میں نہیں ہو سکا وہ اب تین ماہ میں ہو گیا ہے۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حکومتوں کا ہے اور وہ اس وقت کوئی متنازعہ بات نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ مسئلہ جنگوں سے نہیں ٹیبل پر حل ہوتے ہیں۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ اس سے قبل پاکستان آنے پر کچھ لوگوں نے تنقید کی جب کہ کچھ نے سمندر جیسا گہرا پیار دیا۔

بھارتی صحافیوں کا وفد بھی واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچ گیا اور رینجرز کی سیکیورٹی میں بھارتی صحافیوں کو نجی ہوٹل منتقل کر دیا گیا ہے۔

بھارتی میں گزشتہ روز راہداری کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے جس میں شریک نوجوت سنگھ سدھو نے راہداری کا کریڈٹ وزیر اعظم عمران خان کو دے دیا۔

پاکستان میں راہداری کی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھی دعوت دی تھی تاہم انہوں نے شرکت سے معذرت کرتے ہوئے دیگر دو بھارتی وزرا کو پاکستان بھیجنے کا اعلان کر دیا۔

بھارت کے علاقے ڈیرہ بابا نانک میں کرتارپور راہداری کا گزشتہ روز سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔ بھارتی نائب صدر ونکیا نائیڈو اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کوریڈور کا سنگِ بنیاد رکھا۔ جس میں امریندر سنگھ نے کہا کہ سکھ یاتریوں کو کرتارپور جانے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

پاکستان نے بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی مناسبت سے بھارتی شہریوں کی سہولت کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا تھا اور بھارتی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی۔

صوبہ پنجاب میں نارووال کے ضلع اور انڈین سرحد سے متصل علاقے کرتار پور میں سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی قبر اور سمادھی ہے۔

کرتار پور راہداری 3.8 کلومیٹر پر محیط ہو گی۔ ڈھائی کلومیٹر راہداری پاکستان کی طرف اور 1.3 کلومیٹر بھارت کی جانب تعمیر کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں