علیمہ خان سے تفتیش کی جائے،ملک احمد خان


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان کہنا تھا کہنا ہے کہ یو اے ای میں بے نامی جائیداد پر حکومت سب سے پہلے وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان سے تفتیش کی جائے تاکہ حکومت کی غیر جانبداری ثابت ہو۔

ہم نیوز کےپروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقارسے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ کو پکڑنے کا دعوی کیا تھا لیکن اس کے لیے پہلے یہ طے کرنا ضروری ہے کہ حکومت سے کرپشن کی مد میں کتنا پیسہ منی لانڈرنگ کیا گیا۔

پروگرام میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ ان کی رائے میں وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان پرکوئی کیس نہیں بنتا کیونکہ علیمہ کے پاس پبلک آفس نہیں تھا اور یہ بات بالکل بے بنیاد ہے کہ مریم نواز اور فریال تالپور کے معاملے کو بیلنس کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کے خلاف کارروائی صرف اس لیے کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اور عالمی سیاست کی بات ہو تو ہم سب کو بطور پاکستانی معاملات کو دیکھنا چاہیے۔

معاشی صورتحال کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ پہلے تو بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ تھا لیکن اس کے حل کے بعد اب معیشت میں ڈفالٹ کی صورتحال نہیں ہے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اگرسابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف عدالت سے بے گناہ ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں بپلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) کا سربراہ بنانے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بہرامند تنگی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو خارجہ پالیسی اور معاشی بحران پر ہمیشہ اپنے ساتھ کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست مدینہ کی بات کرتی ہے تو کیا ریاست مدینہ میں حکمران عوام سے جھوٹ بولتے ہیں؟

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں وزیراعظم سعودی عرب، چین یا یو اے ای یا جہاں بھی امداد کے لیے جائیں انہیں کامیابی ملے۔ آرمی چیف کے وزیراعظم کے ساتھ  کسی ملک کے دورے پر جانے پر اور معاشی معاملات سے متعلق ملاقاتوں میں بھی آرمی چیف کی موجودگی پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے لیڈر آصف علی زرداری اخلاقی طور پر کرپٹ نہیں، انہوں نے گیارہ سال جیل کاٹی، حکومت پی اے سی کی سربراہی کے حوالے سے اپنی مرضی کیون کرنا چاہتی ہے، سمجھ نہیں آتا یہ کون سی ریاست مدینہ کی سیاست ہے۔


متعلقہ خبریں