“مارشل لاء میں بھی سینیٹ کے تقدس کواس طرح پامال نہیں کیا گیا”

پاکستان کی فنانشنل اور معاشی صلاحیت غیر ملکی سامراج کو بیچ دی گئی، رضا ربانی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق چئیرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے جمعہ کو ملک میں بلاامتیاز اور سب کے احتساب کے لیے فیڈرل اکاؤنٹیبیلیٹی کمیشن قائم کرنے کی تجویز دے دی۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ربانی نے کہا کہ کیا معاشرے میں سیاستدانوں کے علاوہ کوئی نہیں رہتا۔  انہوں نے کہا کہ اب یکطرفہ احتساب نہیں چلے گا۔

ربانی کا کہنا تھا کہ صرف سیاستدان کرپٹ نہیں معاشرے کا ہر فرد کرپٹ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایک غیر جانبدار فیڈرل اکاؤنٹیبیلیٹی کمیشن بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مجوزہ کمیشن میں تمام متعلقہ اداروں کے افراد کو شامل کیا جائے۔ یہ کمیشن فیصلہ کرے کے ریفرنس دائر ہونا ہے یا نہیں، کیوں ہمارے پر جلتے ہیں ہم صرف سیاستدانوں کے احتساب کی بات کیوں کرتے ہیں۔

ربانی نے کہا کہ اگر آپ معاشرے کا سدھار چاہتے ہیں تو جڑ کی بات کریں۔ جب میں مشرف کی کابینہ کے لوگوں کو دیکھتا یوں تو مجھے 12 مئی یاد آجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وزیر نے پہلے یہ فرمایا کہ اسپارکو شور کرنے والے سیاستدانوں کو اوپر لے جائے، کل چیئرمین سینیٹ کے لیے فرمایا گیا کے ہم دیکھ لیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ” ہم دیکھ لیں گے” کا کیا مطلب ہے؟

اس طرح مارشل لاء دور میں بھی ہاؤس کےتقدس کو پامال نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج چئیرمین سینیٹ پر سوالات اٹھائے گئے۔


متعلقہ خبریں