برداشت اور رواداری کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے


اسلام آباد: برداشت اور رواداری ایسی صفات ہیں جن سے انسان نمایاں اور اعلیٰ شخصیت کا تاثر لے کر سامنے آتی ہیں۔ انسانوں میں ان صفات کی موجودگی مضبوط اقوام کی تشکیل میں بنیاد کا کردار ادا کرتی ہے۔

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں برداشت اور رواداری کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد باہمی تعلقات میں برداشت،  صبروتحمل، احترام اور عدم برداشت کے منفی اثرات سے آگاہی دینا ہے۔

اقوام متحدہ کے ثقافتی، سائنسی و تعلیمی ادارے یونیسکو کی جانب سے منائے جانے والے اس دن کی منظوری جنرل اسمبلی نے 16 نومبر1996ء کو دی اور یہ دن پہلی مرتبہ 2005ء میں منایا گیا۔

دنیا بھر میں ہر سال برداشت اور رواداری سے متعلق کانفرنس اور فیسٹیولز کا انقعاد کیا جاتا ہے، جس کا بنیادی مقصد دوسروں کے عقائد اور ایک دوسرے کی رائے کے احترام کی اہمیت اجاگر کرنا ہوتا ہے۔

اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں صبر کی قوت کو زندہ کرنا اور باپمی نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہے۔

رواداری کو دنیا بھر میں فروغ دینے کی شدید ضرورت ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عالمی اور مقامی سطح پر پرانے تنازعات شدید اور نئے اختلافات و پُھوٹ سر اٹھا رہے ہیں، اس پر کوئی دو رائے نہیں کہ رواداری درحقیقت دنیا میں امن کے لیے جدوجہد ہے۔

برداشت اور رواداری کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں دائیں بازو کی سیاست نے معاشرتی ساخت کی چولیں ہلادیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل ولیج میں گفتگو اور تبادلہ خیال کے مواقع بڑھے ہیں لیکن مِل جُل کر رہنے کے نظریے کو خطرناک چیلنجز بھی درپیش ہیں۔ پیپلز پارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ معاشرے کا ایک بڑاحصہ فکری طور پر چھوٹے چھوٹے ڈبوں میں بند ہوکر رہ گیا ہے، جس کے باعث بھوک اور جہالت کے خاتمے کے لیئے تعاون و اتحاد ناپید ہوتا جا رہا ہے۔

اپنے پیغام میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی رواداری و برداشت کی امین ہے، ہم نے ظلم و ناانصافیوں کا نشانہ بننے کے باوجود انتقام کی سیاست نہیں کی اور ہمیشہ رواداری کا پرچم بلند اور مفاہمت کے دروازے کھلے رکھے۔


متعلقہ خبریں