پنجاب سے سینیٹ کی دو خالی نشستوں پر تحریک انصاف کامیاب

حزب اختلاف نے سینیٹرز سے حلف کے لیے اجلاس طلب کرلیا؟

لاہور: پنجاب سے سینیٹ کی خالی ہونے والی دو نشستوں پر ضمنی انتخاب پرتحریک انصاف کے امیدوار ولید اقبال اور سیمی ایزدی کامیاب ہوگئے ہیں۔

پولنگ صبح نو بجے شروع ہوئی اور بلا تعطل شام چار بجے تک جاری رہی۔ مسلم لیگ نون کے خلیل طاہر سندھو نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔

سینٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کیلئے آنے والے ن لیگی ارکان کو اندر جانے سے روکا گیا اور پیر اشرف فیروز اور دیگر کے لیے اسمبلی کا مرکزی دروازہ بند کر دیا گیا۔

حمزہ شہباز نے سیکیورٹی حکام سے کہا کہ آپ سب اسپیکر کے کہنے پر کر رہے ہیں۔

ن لیگی ارکان کی جانب سے احتجاج اور نعرے بازی بھی کی گئی تاہم بعد ازاں تمام ارکان کو اند جانے کی اجازت مل گئی۔

عدالتی فیصلہ کے نتیجے میں مسلم لیگ نواز کے ممبران کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی نشستوں پر اصل مقابلہ  تحریک انصاف اور نون لیگ کے امیدواروں کے درمیان ہیں۔

نون لیگ سے سعود مجید اور سائرہ افضل تارڑ امیدوار ہیں جبکہ تحریک انصاف سے ولید اقبال اور سیمی ایزدی میدان میں ہیں۔

پولنگ کا عمل صبح نو بجے سے چار بجے تک بلا تعطل جاری رہےگا۔ انتخابات کے لیے پریزائیڈنگ آفیسر کے فرائض ظفر اقبال سرانجام دیں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب سے سینیٹ کی خالی دونوں نشستوں پر کاغذات نامزدگی 31 اکتوبر کو جمع کرائے گئے تھے۔ دونوں نشستوں کے لیے دس امیدوار میدان میں موجود ہیں جب کہ ایک امیدوار جمشید اقبال کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے تھے۔

’آج کا الیکشن حکومت کے لئے نیا دھچکہ ہو گا‘

نون لیگ کے امیدوار سائرہ افضل تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن کی طرح آج کا الیکشن بھی حکومت کے لئے نیا دھچکہ ہو گا

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آج کا انتخاب مسلم لیگ نون جیتے گا۔

پنجاب سے سینیٹ کی دونوں نشستیں مسلم لیگ نون کی سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی دوہری شہریت پر نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھیں۔

سینیٹ کی جنرل نشست کے لیے تین جب کہ خواتین کی مخصوص نشست پر سات امیدوار مد مقابل ہیں۔ جنرل نشست پر ولید اقبال، سعود مجید اور شیخ عابد وحید میدان میں موجود ہیں جب کہ خواتین کی مخصوص نشست پر سیمی ایزدی، تنزیلہ عمران خان، عشرت اشرف، زرقا تیمور، عاصمہ شجاع، سائرہ افضل اور روبینہ شاہین حصہ لے رہی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں