منی لانڈرنگ: ایم کیو ایم رہنما ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونگے


کراچی: خدمت خلق فاونڈیشن (کے کے ایف) منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ قومی موونٹ (ایم کیوایم) رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی فیڈرل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سامنے آج پیش ہوں گے۔

خالد مقبول صدیقی نے ایف آئی اے اسلام آباد میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، وہ آج دوپہر 2 بجے ایف آئی اے حکام سے ملاقات کریں گے۔

ان کاکہنا ہے کہ قانونی مشاورت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے تمام سابق اراکین ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے۔

خالد مقبول صدیقی نے ہم نیوز سے بات چیت میں بتایاکہ وہ اپنا موقف پیش کرنے نہیں بلکہ ایف آئی اے کا موقف جاننے کے لئے جائیں گے۔

ان کے علاوہ متحدہ رہنما فیصل سبزواری اور نسرین جلیل نےبھی ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

فیصل سبزواری کے کے ایف منی لانڈرنگ کیس میں 15 نومبر کو صبح گیارہ بجے پیش ہوں گے جبکہ نسرین جلیل بھی اسی روز دوپہر دو بجے ایف آئی کے سامنے پیش ہوں گی۔

نسرین جلیل پر ایک لاکھ روپے اور فیصل سبزواری پر ساڑھےتین لاکھ روپے دینےکا الزام ہے۔

کے کے ایف کو حکومت نے فلاحی مقاصد کے لئے چندہ جمع کرنے کی اجازت دی تھی۔

اس سے قبل ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ ایف آئی اے اسلام آباد نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائدین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم معلومات حاصل کرلی ہیں۔

ذرائع کے مطابق خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس استعمال کر کے رقوم لندن بھجوائی گئیں، ایک بار تین لاکھ امریکی ڈالرز اور دوسری بار تین لاکھ برطانوی پاؤنڈز بانی ایم کیو ایم کو لندن بھجوائے گئے۔

80 ہزار اور 60 ہزار امریکی ڈالرز کی الگ الگ ٹرانزیکشنز کے ذریعے بھی بانی ایم کیو ایم کو رقوم بھیجی گئی ہیں۔ ایف آئی اے حکام کو ملنے والی تفصیلات میں ایک لاکھ 50 ہزار پاؤنڈ اور 21 ہزار یو اے ای درہم کی الگ الگ ٹرانزیکشنز بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں