سعودی عرب سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی، شہزاد سلیم


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہزاد سلیم نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان کی عوام کو ساتھ لے کر چلنے پر یقین رکھتی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قرضے لینے کی نوبت اس لیے آئی کیونکہ گزشتہ حکومتوں نے قرضوں کا انبار بہت زیادہ بڑھا دیا، قرضے بڑھتے گئے جبکہ عوام اور ادارے نیچے آتے گئے۔

قرضے لینے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی، ملکوں کی آپس میں تجارت نہیں ہوتی بلکہ مفادات ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی پوری کوشش یہی ہے کہ ٖغریب طبقے پر کم بوجھ ڈالا جائے، ہر کام وقت کے ساتھ ساتھ ہو رہا ہے، فوراً فوراً کچھ نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے جس دن سے عہدہ سنبھالا ہے ایک بھی دن چھٹی نہیں کی، وہ دن رات کام کر رہے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) لے رہنما علی پرویز نے کہا کہ دنیا میں کبھی انسان کو مفت کچھ نہیں ملتا تو حکومت کیسے کسی بھی شرط کے بغیر قرضے کی بات کر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ہر جگہ جا کر خالی خزانوں کا رونا روتے ہیں، ایسے میں کون سا ملک میں سرمایہ کاری کرنے آئے گا؟

رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کی آپس میں ہم آہنگی نہیں ہو پا رہی، ہم حکومت کو شیشہ دکھاتے رہیں گے چاہے انہیں جتنا بھی برا لگے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عامر حسن نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قومی اسمبلی میں آیا کریں۔

انہوں نے بتایا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے سب سے پہلے کہا تھا کہ حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقابلہ ان کے اپنے کیے ہوئے دعوؤں کے ساتھ ہے، ہم 100 دن گزرنے کے بعد ان کا احتساب اور ان سے سوال ضرور کریں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ نیب کے ادارے کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، اگر احتساب کرنا ہو تو اصلاحات لانے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں