سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کے ریمانڈ میں 20 نومبر تک توسیع


لاہور: احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت تمام ملزمان کی 20 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت چھ افراد کی مالی بے ضابطگیوں کے کیس میں سماعت ہوئی۔ مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

مجاہد کامران کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے اپنے مؤکل سے ہفتے میں صرف ایک دن ملنے کی اجازت ہے جب کہ باقی کئی ملزمان ایک سے زائد دفعہ ملتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین بدلنے کی ضرورت ہے جو گزشتہ کئی عرصے سے چلے آ رہے ہیں تاہم آپ درخواست جمع کرا دیں ہم اسے بھی دیکھ لیں گے۔

نیب لاہور کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کو دس اکتوبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ جس میں چار سابق رجسٹرار اور ایک ایڈیشنل رجسٹرار بھی شامل ہیں جو وائس چانسلر کے غیر قانونی کاموں میں معاونت کرتے تھے۔

ملزمان میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاھد کامران، ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر، ڈاکٹر لیاقت علی، راس مسعود، امین اطہر اور کامران عابد شامل ہیں۔

نیب کے مطابق مجاہد کامران نے بڑے پیمانے پر پنجاب یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کی ہیں جب کہ اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو غیر قانونی طور پر یونیورسٹی لاء کالج کی پرنسپل تعینات کیا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹر مجاہد کامران کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے تھی۔


متعلقہ خبریں