مولانا سمیع الحق کی فاتحہ خوانی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری

پولیس اور حساس اداروں کی کارروائی، چھ مشتبہ افراد گرفتار



نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی فاتحہ خوانی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے۔

مولانا سمیع الحق کی تعزیت کا سلسلہ دارالعلوم حقانیہ میں جاری ہے جہاں مولانا سمیع الحق کے شاگردوں، سیاسی رہنماؤں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جب کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

مسلم لیگ نون کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید بھی دارالعلوم حقانیہ پہنچے اور مولانا کی شہادت پر اہلخانہ اور شاگردوں سے تعزیت کی جب کہ جنرل رٹائرڈ احسان الحق اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر شیرپاؤ نے بھی فاتحہ خوانی کی۔

مولانا سمیع الحق کی رسم قل بروز پیر کو دارالعلوم حقانیہ میں ہی ہو گی۔

جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو جمعہ کی شب نامعلوم دہشت گردوں نے شہید کر دیا تھا جب کہ مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ہفتہ کو اکوڑہ خٹک میں اُن کے بھائی مولانا انوار الحق نے پڑھائی تھی جس میں اُن کے شاگردوں، سیاسی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد پولیس اور حساس اداروں کا ملزمان کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس اور حساس اداروں نے راولپنڈی اور اطراف کے علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن سے مولانا سمیع الحق کے قتل کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جب کہ مولانا سمیع الحق کے موبائل فون ڈیٹا سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشتبہ افراد کے فنگر پرنٹس لے لیے ہیں تاہم راولپنڈی پولیس نے اس معاملے پر چپ سادھ رکھی ہے اور سی پی او ، آر پی او سمیت اعلیٰ حکام معاملے پر میڈیا سے بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

مولانا سمیع الحق کا قتل

مولانا سمیع الحق کو راولپنڈی میں اُن کی رہائشگاہ بحریہ ٹاؤن سفاری ون میں قتل کیا گیا۔ حملہ آوروں نے مقتول کو اس وقت چاقو کے وار کر کے قتل کیا جب وہ اپنے گھر پر آرام کر رہے تھے۔

پولیس ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ حملہ آور پہلے بھی مولانا سے ملنے آتے رہے ہیں۔ قاتل جاننے والے لگتے ہیں جس کے باعث ان کا ملازم اور گن مین پر سکون ہو کر باہر نکل گئے تھے اسی لیے مولانا حملے کے وقت گھر میں اکیلے تھے۔


متعلقہ خبریں