اصل مسئلہ اٹھارہویں ترمیم کے خاتمے کا ہے، زرداری



لاہور: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ نہ مجھے  نواز شریف کی ضرورت ہے نہ انہیں میری۔

فلیٹیز ہوٹل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) بلانا چاہتے ہیں، جس کی حامی میں نے بھرلی ہے، حکومت کو گرانے میں دلچسپی نہیں، جو لوگ آمریت کے دور کی ایکٹنگ کر رہے ہیں وہ برے اداکار ہیں۔

جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل پر کھل کر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایک گروپ کو سپورٹ کرنے پر کارروائی شروع ہو گئی ہے، ٹریڈنگ اکاؤنٹ کوجعلی کہا جا رہا ہے، الیکشن کے ایام سے اب تک مجھ پر حملہ کیا جا رہا ہے، پہلے بھی گرفتار ہوتا رہا ہوں کوئی نئی بات نہیں، سمجھ آ رہا ہے کہ یہ 18 ویں ترمیم ختم کرانا چاہتے ہیں۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ آج کے دن کشمیر کی اور کشمیر کے حق ارادیت کی بات نہ ہو ایسا ہو نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھٹو نے بھی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مضبوط رکھنے کی بات کی ہمیشہ اور ہر انسان نے بھٹو کی سوچ کو سمجھا ہے۔

’ریاست کو باہر سے نہیں اندر سے خطرہ ہے‘

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ریاست کو خطرہ باہر سے نہیں اندر سے ہے، یہ آپ کا کام نہیں اسے پارلیمنٹ پر چھوڑ دیں، سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف دور میں میں پانچ سال جیل میں تھا، مشرف سے این آر او نہیں مانگا اب کیوں مانگوں گا۔

حکومتی جماعت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ انہیں مسئلہ مجھ سے ہے اور پکڑ میرے دوستوں کو رہے ہیں، ایک دوست کو فون کرنے پر اس کو بھی اٹھا لیا گیا، ہمیشہ میرے دوستوں کو پکڑا جاتا ہے مگر سندھ کی حکومت ہم سے نہ چھین سکے، سندھ میں ایک گروپ پر قیامت ڈھا دی گئی، اگر عوام سے بوجھ کم ہو گا تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔


متعلقہ خبریں