وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ملاقات


واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ملاقات ہوئی ہے جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیاگیاہے۔ 

پاکستان ہاؤس واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں  پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور پاکستانی سفیراسد محمد خان بھی شریک ہوئے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم ملاقات میں افغان امن عمل پر بھی بات چیت ہوئی ۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

واضح رہے اس سے قبل گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی تھی ۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات میں پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی۔ امریکی صدار نے مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی، وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو خوشگوار دیکھ رہا ہوں۔ دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تو ضرور جاؤں گا۔

 وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے متعلق پاکستان کے کردار کو سراہا۔اس موقع پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے حوالے سے ہماری بہت معاونت کررہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت میں ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت کشیدہ تعلقات کاعلم ہے اور پاک بھارت تعلقات کی بہتری پر بھی بات ہو گی۔

افغانستان کے معاملات پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ خطے کا پولیس مین نہیں بننا چاہتا جبکہ پاکستان افغانستان سے نکلنے کے لیے ہماری کافی مدد کر رہا ہے اور پاکستان افغانستان میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کےعوام بہت مضبوط ہیں اور امریکا اچھےتعلقات چاہتا ہے جبکہ عمران خان پاکستان کےانتہائی مقبول وزیر اعظم ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد وہ اس ملاقات کے منتظر تھے۔ افغان تنازع میں پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا اور دہشت گردی کے خلاف ہم نے مشترکہ جنگ لڑی جبکہ نائن الیون کے بعد پاکستان اور امریکہ دہشت گردی کے خلاف پارٹنر رہے

انہوں نے کہا کہ افغان جنگ سے لاکھوں لوگ متاثر ہو چکے ہیں اور افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ افغان جنگ سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا کیونکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد قربانیاں دیں اور پاکستان کو 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے امریکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاہم امریکی صدر کے ساتھ خوشگوار ماحول میں بات ہوئی۔ افغانستان میں امن کے لیے امریکی صدر سے کردار کی درخواست کریں گے۔

وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ امریکی صدر کے علاوہ امریکہ کی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے بھی ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی


متعلقہ خبریں