پاکستان میں افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے مزید ثبوت سامنے آگئے

weapon

پاکستان کی سر زمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحہ کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظر عام پر آ گئے۔

پاکستان میں افغان سرزمین سے ہونے والے دہشت گردی واقعات میں اضافہ ہوا، افغانستان سے دہشت گرد پاک افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کرتے ہیں، دہشت گردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے، دہشت گردوں نے انہی ہتھیاروں سے خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔

یکم اپریل 2024 سے اب تک 18 ہزار 381 تاجر فائلرز بنے،ایف بی آر

ایک ماہ کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 29 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، ہلاک دہشت گردوں سے پشین، نوشکی، ژوب آپریشن میں غیر ملکی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا، پشین آپریشن کے دوران گرفتار دہشت گرد کی شناخت افغان شہری کے طور پر ہوئی۔

ضلع خیبر میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے ان دہشت گردوں سے بھی غیر ملکی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا، گوادر پورٹ پر ناکام حملے میں بھی دہشت گردوں نے غیر ملکی اسلحہ استعمال کیا۔

جیکب آباد، پارہ 52 ڈگری تک پہنچ گیا

شمالی وزیرستان، میر علی، میرانشاہ، باجوڑ میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، میانوالی ایئربیس حملے میں دہشت گردوں سے برآمد اسلحہ غیر ملکی ساخت کا تھا۔

تمام ثبوت سامنے آنے کے بعد افغانستان سے غیر ملکی اسلحے کی اسمگلنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کا استعمال افغان حکومت کے دعوں پر سوالیہ نشان ہے، امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے کالعدم ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔


متعلقہ خبریں