اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنی کتاب “گیم چینجر” میں حیران کن انکشافات کر کے دنیائے کرکٹ میں ایک طوفان برپا کر یا ہے۔
انہوں نے کتاب میں اعتراف کیا ہے کہ اپنے پہلے ایک روزہ میچ میں ان کی عمر16 نہیں بلکہ 19 سال تھی، انہوں نے سابق کوچ وقار یونس کو درمیانے درجے کا کوچ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ان کے ساتھ ہمیشہ اختلافات موجود رہتے تھے، شعیب ملک برے لوگوں سے برے مشورے لیتے تھے۔
بوم بوم آفریدی نے دنیائے کرکٹ کے کئی رازوں سے پردہ بھی اٹھا دیا ہے، کتاب کی تقریب رونمائی چار مئی کو کراچی میں ہو گی تاہم اس سے قبل ہی کئی انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ: شاہد آفریدی کا ورلڈ الیون کے لیے دستیابی کا اعلان
انہوں نے دو اکتوبر1996 میں کینیا کے خلاف ایک روزہ میچ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا، آئی سی سی کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت ان کی عمر 16 برس درج ہے لیکن آفریدی نے 23 سال بعد اپنی حقیقی عمر کا انکشاف کیا ہے۔
اسپاٹ فکسنگ سے متعلق شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ انہیں اس اسکينڈل کا بہت پہلے علم ہو گيا تھا، انہوں نے ٹیم انتظامیہ کو ثبوت بھی دکھائے تھے لیکن ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
سابق آل راونڈر نے اپنی کتاب میں عظیم بلے بازجاوید میانداد پر بھی تنقید کی ہے اور لکھا ہے کہ وہ مجھے ناپسند کرتے تھے اور میرے بلے بازی کے سٹائل کو سخت ناپسند کرتے تھے۔
آفریدی نے شعیب ملک سے متعلق کہا کہ وہ کپتانی کے لیے فٹ نہیں تھے، ایک موقع پر شعیب ملک کو کپتان اور سلمان بٹ کو نائب کپتان بنانا غلط اقدام تھا کیونکہ شعيب ملک برے لوگوں سے برے مشورے ليتا تھا۔
اس حوالے سے آفریدی نے ایک ٹویٹ پیغام بھی کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا میں کسی قسم کا شوروغوغا نہیں چاہتے، لوگوں کو چاہیئے کہ وہ کتاب پڑھیں۔ اگر میں نے کسی کے بارے میں سختی سے کام لیا ہے تو جہاں کسی کا کریڈٹ بنتا تھا وہ بھی اسے دیا ہے۔
Alhamdulillah, #GameChanger is already making waves. But dont go for the media hype! To appreciate what @wajskhan & I have penned in my bio, please READ THE BOOK (yet to get my 1st copy!) If I’ve been tough on someone, I’ve given them credit where its due! #TruthFirst #HopeNotOut
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) May 2, 2019
جاوید میانداد نے اپنے اوپر کی گئی تنقید پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لکھنا تھا لکھ دیا، کتابوں میں ہمیشہ مصالحہ ہی شامل کیا جاتا ہے۔