بھارت میں لوک سبھاکے انتخابات کا پہلا مرحلہ آج سے شروع ہورہاہے۔بھارتی لوک سبھا کےانتخابات میں نوے کروڑ ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔ لوک سبھا کی پانچ سو تینتالیس نشستوںکیلئے انتخابات سات مرحلوں میں مکمل ہوں گے۔انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان بھارتی الیکشن کمیشن کی طرف سے تئیس مئی کو سنایا جائے گا۔
بھارتی حکومت کی طرف سے انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے ایک کروڑ اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
بھارتی انتخابات میں 90 کروڑ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جو امریکہ اور یورپی یونین کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں بھارت کی 20 ریاستوں اور مرکز کے 91حلقوں میں عوام اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں بسنے والے لوگوں کی تعداد پاکستان کی کل آبادی سے بھی زیادہ ہے۔ یہاں بسنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کے کئی ممالک اترپردیش سے پیچھے ہیں۔ سب سے ذیادہ آبادیوالی ریاست اترپریش کی لوک سبھا میں 80 نشستیں ہیں۔ اس کے مقابلے میں مغربی بنگال اور بہار کی چالیس ، چالیس نشستیں ہیں۔
اتر پردیش، بہار اور مغربی بنگال کی ریاستوں میں سات مرحلوں میں انتخابات مکمل ہوں گے۔
پہلے مرحلےمیں اتر پردیش کے آٹھ ، بہار میں چار اور مغربی بنگال کے دو حلقوں میں ووٹ ڈالیں جائیںگے ۔
مقبوضہ کشمیر میں لوک سبھا کی چھ نشستوں کیلیےبھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔پہلے مرحلے میں جموں اور بارہ مولا کی نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔
چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے انتخابات کی ووٹنگ کے لیے ملک بھر میں دس لاکھ پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔