آزادی مارچ سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کے معاملات طے پا گئے

ذرائع کے مطابق جگہ کا تعین کر کے نئی درخواست ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کو دی جائے گی  حکومت جلسے کی جگہ کے تعین پر اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

حکومتی اور رہبر کمیٹیوں کے درمیان جاری مذاکرات بے نتیجہ ختم

دونوں کمیٹیوں نے اتفاق رائے کیا ہے کہ رابطوں کا سلسلہ برقرار رہے گا لیکن اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا ہے۔

حکومتی و رہبر کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی

کمیٹیوں کے درمیان صرف ایک نکتے پر بات چیت ہوئی اور اس پر بھی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

حکومتی و رہبر کمیٹیوں کے مذاکرات میں وقفہ: وزیراعظم کا استعفیٰ زیر غور نہیں آیا

حکومتی کمیٹی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ مزید مشاورت کے لیے چلی گئی ہے۔ کنوینر رہبر کمیٹی اکرم خان درانی

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پیشکش کردی: پریڈ گراؤنڈ میں احتجاج کرلیں

اپوزیشن کے چار نکات میں وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ، نئے انتخابات کا انعقاد، آئین میں موجود اسلامی دفعات کا تحفظ اور سویلین اداروں کی بالا دستی شامل ہیں۔

محمد علی درانی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیغام پہنچایا

محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران خان کو پرویز خٹک کا فون: رابطوں کی تفصیلات سے آگاہ کردیا

وزیردفاع نے وزیراعظم کو کے پی کے احتجاجی ڈاکٹروں سے ہونے والی بات چیت کی بابت بھی آگاہ کیا۔

حکومت نے اپوزیشن کا آزادی مارچ عدالتی فیصلے سے مشروط کردیا

آزادی مارچ کے شرکا کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اجتماع کے لیے پریڈ گراؤنڈ کی پیشکش کی جائے گی۔

حکومتی اور رہبر کمیٹیوں کے درمیان جمعہ کے دن ملاقات کا امکان

اہم کردار اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے ادا کیا ہے۔

عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے: اکرم خان درانی

حکومتی کمیٹی کو رہبرکمیٹی کا پیغام پینچا دیا ہے کہ دھرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کریں۔ کنوینر رہبر کمیٹی

ٹاپ اسٹوریز