تاریخی چوک یادگار پشاور گندگی کا ڈھیر بن گیا


پشاور(خصوصی رپورٹ: وقاص بونیری سے)دنیا بھر کے سیاح جب پشاور کا رخ کرتے ہیں، تو تاریخی چوک یادگار دیکھنے ضرور آتے ہیں۔

پشاور کے پہلے برٹش کمشنر کی یاد میں 1892میں تعمیر کیا گیا ہیسٹنگ میموریل 1965 جنگ کے ہیروز کی یاد میں چوک یادگار بن گیا ، یہ وہ تاریخی جگہ ہے جہاں پہلے انگریز سامراج کے خلاف مظاہرے ہوا کرتے تھے تو بعد میں یہاں 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران انڈیا مخالف اجتماعات کے ذریعے عوام کا جذبہ وطن جگایا جاتا رہا۔

پشاور کا چوک یادگار گردش ایام کے کافی نشیب و فراز دیکھ چکا ہے، مگر کسی حکمران کو اس کی حالت پر رحم نہ آیا، پے درپے حکمرانوں نے بار بار اس تاریخی چوک یادگار کے ڈیزائن تبدیل کئے، یہاں تہہ خانے میں پارکنگ بنا کر اسے آمدنی کا ذریعہ بھی بنا ڈالا، مگر اس تاریخی چوک کی عظمت رفتہ کی حفاظت کیا جا سکا اور نہ ہی اس کی صفائی کا انتظام ہو سکا۔

مخدوش گنبد، ٹوٹی سیڑھیاں، ٹوٹے کوڑے دان، بند فواروں میں کھڑا پانی، گندگی کے ڈھیر، بڑوں نے چوک یادگار کے احاطے کو آرام کیلئے سرائے اور بچوں نے اسے کھیل کود کا میدان بنالیا ہے۔

گندگی اور تعفن کے باعث چوک یادگار میں تو کیا اس کے قریب سے گزرنا بھی عذاب ہے، شہر کے اس مصروف کاروباری مرکز میں عوامی بیت الخلا نہ ہونے کے باعث زیادہ تر شہری چوک یادگار کے احاطے کو بیت الخلا کے طور پر استعمال کرتے ہیں، اب یہاں جگہ جگہ ٹائلٹ پیپر بکھرے نظر آتے ہیں۔

تاریخی چوک یادگار سے اس کی خوبصورتی چھیننے والوں میں ہر دور کے حکمران شریک ہیں، ماضی کے سیاسی جدوجہد کا مرکز چوک یادگار کاروباری مراکز کے بیچ اب اپنی تاریخی شناخت کھونے لگا ہے۔

 


متعلقہ خبریں