پاکستان کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرائیں گے،عمر سرفراز چیمہ


وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرانا ہے، پاکستان کی تباہی اوربربادی کے ذمہ داری چند مافیاز ہیں۔

سینیٹرآف ڈیموکریسی اینڈ کلائمنٹ اسٹڈی کے تعاون سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے زیراہتمام ”پی ایف یو جے کا کردار‘فیک نیوزکی حوصلہ شکنی ‘آزادی صحافت اورمیڈیا سے متعلق قوانین پر عمل درآمد “کے موضوع پر لاہور کے مقامی ہوٹل میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

وزیراعلی پنجاب کے مشیر برائے اطلاعات ونشریات عمر سرفرازچیمہ نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہر مشکل وقت میں صحافیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے اور آزادی صحافت کے لیے اپنا حصہ ڈالا انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ ہماری حکومت میں بھی کچھ مسائل آئے مگر مجموعی طور پر ہماری پارٹی نے میڈیا پر کوئی پابندیاں یا قدغن نہیں لگائی. انہوں نے کہا کہ فیک نیوزایک بڑا مسلہ ہے مگر اس سے بھی بڑا مسلہ فیک صحافی ہیں۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے کہا کہ سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے عمل دخل سے میڈیا مادرپدر آزاد ہوچکا ہے تو حکومتوں کو بھی چاہیے کہ وہ انتقامی کارروائیوں کی بجائے قانون کو آئین کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے استعمال کریں۔پی ایف یو جے نے ہمیشہ فیک نیوزکی حوصلہ شکنی کی ہے اور ہم اس کے تدارک کے لیے اپنا کردار اداکرتے رہیں گے۔

پنجاب حکومت کے سنیئروزیرمیاں اسلم اقبال نے کہا کہ عام شہریوں کے مسائل کو اجاگر کرنا میڈیا کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جو دوحصوں میں بٹا ہوا ہے ایک اشرافیہ کا پاکستان ہے جن کے لیے کوئی آئین اور قانون نہیں جس کاعملی مظاہرہ ہم نے پچھلے چند روزمیں دیکھا ہے دوسرا غریب عوام کا پاکستان ہے جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اسی ملک میں مقبول ترین لیڈرکی تقریریں دکھانے پر پابندی عائد ہے کیا یہ آزادی صحافت ہے؟

جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اقتدارکے ایوانواں سے نکل کر جب اپنے کارنامے گنواتی ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ برے صرف ہم ہی ہیں، تمام مسائل کا حل آئین اور قانون پر عمل درآمد سے ہی ممکن ہے اس وقت قوم بدترین تقسیم کا شکار ہے اور ہم کسی دوسرے کا سچ سننے کو بھی تیار نہیں اسی سے غیرذمہ درانہ اور منفی رویئے پیدا ہوتے ہیں ۔

سنیئرصحافی سلمان غنی نے کہا کہ آزادی صحافت پر بات کرتے ہوئے ہمیں اداروں کی تکریم کو مدنظررکھنا چاہیے اور سیاسی ایشوزکے ساتھ ہمیں نوجوانوں ‘خواتین اور محنت کشوں کے حقوق پر بھی بات کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہر حکومت کا اپنا سچ ہوتا ہے جس کی زد میں کارکن صحافی آتا ہے فیک نیوزاندھی ہوتی ہے جس کی زدمیں کسی ادارے‘جماعت یا شخصیت نے آنا ہوتا ہے لہذا چیک اینڈبیلنس کے نظام کو موثر بنانے کی ضرورت آج بہت زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کے تسلسل کے لیے آزادی صحافت کی بات کرتے ہیں . سلمان غنی نے کہا کہ ملکی مفاد میں ہے کہ تمام ادارے بشمول میڈیا اپنی آئینی حدود کے اندررہتے ہوئے کام کریں۔


متعلقہ خبریں