بچے کی پیدائش پر شہریت دینے کا سلسلہ ختم کیا جائے، ٹرمپ


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز پیش کی ہے کہ غیرامریکی باشندوں اور غیرقانونی تارکین وطن  کے امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو امریکی شہریت دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے یہ تجویز امریکی نشریاتی ادارے ’ایچ بی او‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ تجویز پر امریکہ میں ایک نئی آئینی و قانونی بحث چھڑ گئی ہے کیونکہ گزشتہ 150 سال سے یہ امریکہ کا قانون ہے کہ اس کی سرزمین پر پیدا ہونے والا بچہ ازخود امریکی شہریت کا حامل تسلیم کیا جاتا ہے۔

امریکی صدر نے اس ضمن میں کہا کہ وہ اس بات کے خواہش مند ہیں کہ ایک انتظامی حکم نامے کے ذریعے بچے کی پیدائش پر امریکی شہریت دینے کی پالیسی ختم کردی جائے۔

ایک سوال پر امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ان کی پیش کردہ تجویز پر سنجیدگی سے کام ہورہا ہے اور ایسا ہی ہوگا۔

برسراقتدارآنے کے بعد سے اپنے متعدد بیانات و اقدامات کے باعث ماضی میں کئی مرتبہ متنازعہ بننے والے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ دنیا کا واحد ملک ہے کہ جہاں کوئی بھی پیدا ہونے والا بچہ نہ صرف امریکی شہری قرار پاتا ہے بلکہ ان تمام فوائد کا بھی حقدار ٹھہرتا ہے جو ہمارے شہریوں کے لیے مختص ہیں۔

پیدائش پر امریکی شہریت دینے کے آئینی و قانونی حق کو انہوں نے ’مضحکہ خیز‘ قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ اس سلسلے کو ختم ہونا چاہیے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے اپنے وکیل سے مشورہ کیا ہے جس نے انہیں بتایا ہے کہ پیدائش پر امریکی شہریت دینے کی پالیسی کو ختم کرنے کے لیے کسی آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔

امریکی صدر کی پیش کردہ تجویز پر نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکہ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف امریکہ ہی نہیں، دنیا کے 30 دیگر ممالک ایسے ہیں جہاں بچے کی پیدائش پر اسے ملکی شہریت حاصل ہوجاتی ہے۔

وی او اے کے خیال میں امریکہ کی جانب سے اس پالیسی کو ختم کیے جانے پرغالب امکان ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے۔


متعلقہ خبریں