پی پی پی کا اے پی سی میں شرکت کا اعلان


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں بھرپور شرکت کرے گی۔

اس بات کا اعلان چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کیا۔ ہم نیوز کے مطابق بلاول بھٹو سے جب ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا پی پی پی بلائی جانے والی اے پی سی میں شرکت کرے گی؟ تو انہوں نے واضح طورپر کہا کہ مولانا فضل الرحمان آل پارٹیز کانفرنس بلارہے ہیں اورہم بلائی جانے والی اے پی سی میں ضرور شرکت کریں گے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سابق صدر پاکستان اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو قریب لانے اوران کی ملاقات کرانے کے لیے سرگرداں ہیں۔ سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ اسی مقصد کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے اس مقصد کے لیے شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری اورپی ایم ایل (ن) کے قائد میاں نواز شریف سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کرکے انہیں دعوت دی کہ وہ بلائی جانے والی اے پی سی ازخود شرکت کریں۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فی الوقت ’دیکھو اورانتظار کرو‘ کی پالیسی اپنا چکنے والے نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو واضح طور پر اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی نہیں کرائی بلکہ یہ کہہ دیا کہ وہ اس ضمن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف سے بات کریں گے۔

سیاسی حلقوں کے خیال میں کچھ عرصہ پہلے تک میاں نواز شریف کی بہت کوشش اورخواہش تھی کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ان کے ساتھ ملاقات ہوجائے اور وہ آرزو مند تھے کہ عمران خان و پاکستان تحریک انصاف کے خلاف مشترکہ سیاسی حکمت عملی اختیار کی جائے لیکن اس وقت پی پی پی کے شریک چیئرمین رضامند نہیں تھے۔

اسلام آباد کے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس وقت پی پی پی کی قیادت پی ایم ایل (ن) کی قیادت کے ساتھ مل کر سیاسی سفر کرنے پرآمادہ ہے لیکن اب میاں نواز شریف گریزاں ہیں کیونکہ ان کے خیال میں یہ وقت انتظار کرنے اور حکومتی غلطیوں کی ’گنتی‘ کرنے کا ہے۔

سیاسی حلقے سمجھتے ہیں کہ پی پی پی قیادت کے رویے میں آنے والی تبدیلی بے سبب نہیں ہے بلکہ اس کی پشت پر وہ سرکاری اقدامات ہیں جن کی وجہ سے وہ اپنے گرد گھیرا تنگ ہوتا محسوس کررہی ہے۔

باخبر حلقوں کا اصرار ہے کہ میاں نواز شریف ابھی تک مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں بذات خود شرکت پر آمادہ نہیں ہیں بلکہ وہ پارٹی وفد بھیجنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں