اسلام آباد: منی لانڈرنگ کیس میں نامزد اہم ملزم اسلم مسعود کو جدہ ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم مسعود منی لانڈرنگ کیس کے 20 ملزمان میں سے ایک ہے جو گلستان جوہر کراچی کا رہائشی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ منی لانڈرنگ کیس میں آئندہ دو سے تین روز کے درمیان اہم پیش رفت متوقع ہے۔
20 اکتوبر 2018 کو ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کو بذریعہ تحریری رپورٹ بتایا تھا کہ اومنی گروپ کے علاوہ بحریہ ٹاؤن اور اشرف ڈی بلوچ کمپنی کے بے نامی اکاونٹس سے بھی اربوں مالیت کی ٹرانزیکشن ہوئی ہیں۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق جعلی اکاؤنٹ سے ایک کھرب سے زائد کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔ 47 ارب عام اور 54 ارب کمپنیوں کے اکائونٹس سے ٹرانزکشن ہوئی۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں اور دونوں نے حفاظتی ضمانت حاصل کرا رکھی ہے۔
ایف آئی اے نے اسی معاملہ میں نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور بینکر طحہ کو گرفتار کیا تھا جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے بیٹے خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی اسی سلسلے میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اومنی گروپ کے سربراہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلق کا اقرار بھی کر چکے ہیں۔
اپ ڈیٹ:
ہم نیوز نے اومنی گروپ کے چیف فنانشل آفیسر اور منی لانڈرنگ کیس کے ماسٹر مائنڈ اسلم مسعود کی گرفتاری کی مزید تفصیلات حاصل کرلیں ہیں۔
ہم نیوز کو ایف آئی اے ذرائع نے بتایا ہے کہ اسلم مسعود کو کل بروز پیر جدہ ایئرپورٹ سے گرفتار کیاگیا ہے۔ کیس کا مرکزی ملزم دہری شہریت کا حامل ہے اور برطانوی پاسپورٹ پر سفر کررہا تھا۔ ملزم کیس کی تحقیقات شروع ہوتے ہی ملک سے فرار ہوگیا تھا۔