سعودی صحافی کا قتل: مبینہ طور پر ملوث اہلکار ہلاک


لندن: سعودی صحافی جمال خشوگی کے مبینہ قتل میں ملوث سعودی اہلکار ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ٹریفک حادثہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیش آیا جہاں مشعل سعد ہلاک ہوگیا۔

مشعل سعد کو برطانوی میڈیا نے سعودی عرب کے صحافی جمال خشوگی کو قتل کرنے والے مبینہ اسکواڈ کا رکن قرار دیا ہے۔

ہم نیوز نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترک حکام کو سعودی سفارت کار کے گھر سے اہم شواہد ملے ہیں۔

الجزیرہ کا دعویٰ ہے کہ ترک تحقیقاتی ٹیم نے رہائش گاہ سے سعودی فرانزک ماہر کے فنگر پرنٹس بھی حاصل کیے ہیں۔

ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  ترکی سے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خشوگی کیس کے حوالے سے اگر اس کے پاس کوئی صوتی و بصارتی ثبوت ہے تو وہ امریکہ روانہ کرے۔

سعودی صحافی دو اکتوبر سے لاپتہ قرار دیے گئے ہیں۔ وہ استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے تو اس وقت ان کی منگیتر باہر ان کا انتظار کررہی تھیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی صحافی قونصل خانے سے باہر نہیں آئے اوران کی منگیتر باہر ہی انتظار کرتی رہ گئیں۔

سعودی صحافی کی منگیتر کی جانب سے ملنے والی اطلاع پر ترکی کے تفتیشی ادارے متحرک ہوئے اور انہوں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

عالمی ذرائع ابلاغ ان خدشات کا اظہار کررہے ہیں کہ سعودی صحافی کو قتل کیا جاچکا ہے لیکن تاحال اس حوالے سے ٹھوس ثبوت و شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔

ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے تفتیش کار ترکی گئے ہیں يا نہيں ؟

ترک تفتیش کاروں نے گزشتہ روز  استنبول میں سعودی قونصل جنرل کے گھر کی تلاشی بھی لی تھی۔

تلاشی کا عمل تقریباً نو گھنٹے جاری رہا تھا البتہ تلاشی کے عمل سے قبل سعودی سفارتکار استنبول سے ریاض کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں