پاکستان نے خواجہ سراؤں کی فلاح کے لیے پالیسی بنائی، چیف جسٹس

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے خواجہ سراؤں کی فلاح کے لیے پالیسی بنائی ہے۔

پیر کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان میں خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالتی کارروائی شروع ہوئی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمی کو رپورٹ دی کہ خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کے اجراء کا کام شروع  ہو چکا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈز فراہم کرنے کے لیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن نے اہم کردار ادا کیا ہے اور عدالت لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی رپورٹ کو آرڈر کا حصہ بنانے کے حوالے سے حکم جاری کرے گی۔

عدالت نے صوبائی حکومتوں کو حکم دیا کہ وہ خواجہ سراؤں کے معاملے پر کام جاری رکھیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ان نو ممالک میں شامل ہے جس نے خواجہ سراؤں کو شناخت دی۔

پیر کے سماعت کے دوران عدالت نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کا معاملہ حل ہونے پر ازخود نوٹس کو نمٹا دیا۔

چیف جسٹس نے رواں سال 17 جون کو خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز جاری نہ ہونے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔ عدالت عظمی کی جانب سے معاملہ کو حل کرنے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں