شہباز شریف کی گرفتاری کا باعث بننے والے کا نام منظر عام پر آگیا

وزارت داخلہ نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب لینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں ٹھیکوں کے معاملات پر شہباز شریف کے مداخلت کرنے اور فواد حسن فواد کی جانب سے دھمکائے جانے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق پی ایل ڈی سی کے اس وقت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر معظم علی نے نیب کو بتایا کہ 2012 میں اُنہیں فواد حسن فواد نے اپنے دفتر میں بلایا اور لطیف سنز کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔

جس وقت پی ایل ڈی سی کے ڈائریکٹر معظم علی فواد حسن فواد کے کمرے میں موجود تھے اس وقت کاسا ڈیولپرز کے عہدہ دار بھی اس کمرے میں موجود تھے اور ٹھیکہ منسوخ کرنے سے انکار پر فواد حسن فواد نے انہیں شدید نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں تھیں۔

معظم علی کے مطابق فواد حسن فواد نے پی ایل ڈی سی کے چیف ایگزیکٹیو طاہر خورشید کو بھی فون کرکے دباؤ ڈالا کہ لطیف سنز کا ٹھیکہ منسوخ کر کے کاسا ڈیولپرز کو دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے پی ایل ڈی سی کے افسران کے بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نومبر 2017 میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا جو بعد ازاں گرفتاری تک جا پہنچا۔


متعلقہ خبریں