ماڈل ٹاؤن کیس،حکومت پنجاب، پولیس اور پراسیکیوشن کو نوٹسز

فوٹو: فائل


لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں حکومت پنجاب، پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے سپریم کورٹ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر غیر جانبدار مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی درخواست کی۔

طاہر القادری نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واقعے کے بعد سے ہی غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کی درخواست پر ہی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا ہے اور لاہور ہائی کورٹ نے آپ کی اپیل مسترد کی ہے، اس کے لیے آپ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں۔

طاہر القادری نے عدالت سے استدعا کی کہ پاکپتن، بلدیہ ٹاؤن فیکٹری اور زینب قتل کیس کے معاملے پر عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ اس لیے عدالت سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق بھی غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن

17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔

پولیس کی جانب سے کیے گئے آپریشن کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنان نے مزاحمت کی تھی۔ لاہور پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں میں 14 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں