آئی ایم ایف کا روپے کی قدر گرا کر 145 تک لانے کا مطالبہ


اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈالر کے مقابل روپے کی قدر مزید گرا کر 145 روپے فی ڈالر کی سطح تک لایا جائے۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے یہ مطا لبہ پاکستانی حکام کے ساتھ اسلام آباد میں جاری مذاکرات کے دوران کیا۔ واشنگٹن میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ہیرالڈ فنگر کی سربراہی میں پاکستان آئے عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد کے وزارت خزانہ حکام کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذکرات کے دوران پاکستانی روپے کی قدر کے تعین پر آئی ایم ایف کے مشن اور پاکسانی حکام کے درمیان اختلاف سامنے آیا ہے۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان روپے کی قدر 145 روپے فی ڈالر کی سطح تک لائے تاہم پاکستانی حکام کا موقف تھا کہ بیرونی اکاؤنٹ کے چیلنج  سے نمٹنے کے لے اس مالیاتی سال کے آخر تک  شرح تبادلہ 137 روپے فی ڈالر کافی ہوگا۔

‘روپے کی قدر کو گرانا ہی پڑے گا’

معروف معاشی تجزیہ نگار اور ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے ہم نیوز ڈاٹ پی کے کو بتایا کہ پاکستان کو ایکسٹرنل اکاؤنٹ کے درپیش چیلنجز سے نمنٹے کے لیے روپے کی شرح تبادلہ کو لامحالہ گرانا اور شرح سود کو مزید بڑھانا پڑے گا۔

ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی شرح تبادلہ کیا ہونی چاہئے کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ پاکستان کو دوست ممالک اور آئی ایم ایف سے کتنی معاونت ملتی ہے۔ محمد سہیل نے کہا  ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر کا تعین ائی ایم ایف کے پروگرام اور دوست ممالک خصوصا سعودی عرب وغیرہ سے ملنے والی سپورٹ کے بعد ہی  کیا جائے گا۔

پاکسان کے ایکسٹرنل اکائونٹ کے چیلنجز کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے مسئلہ سے نمنٹے کے لیے روپے کے قدر میں کمی کے علاوہ اور بھی بہت سے بینادی اقدامات کرنا پڑیں گے۔ حکومت کو بجلی کی قیمتوں کو بڑھانا، قیمتوں پر رعایتوں یا سبسڈیز اور ترقیاتی بجٹ کو بھی کم کرنا پڑے گا۔

آئی ایم ایف کا وفد پاکستانی معیشت کے جائزہ اجلاس کے لیے اسلام آباد میں ہے۔ ذرائع کے مطابق وفد ممکنہ طور پر آج جائزہ اور پاکستانی حکام سے مذاکرات مکمل کر لے گا۔

معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ اس وقت آئی ایم ایف کی سفارشات کو ماننا پاکستان کے لے لازم نہیں کیونکہ پاکسان نے آئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج کے لیے رابطہ نہیں کیا ہے۔

اسپیشل سیکرٹری فنانس نور احمد خان کا عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے روپے کی قدر میں کمی کے مطالبہ پر کہنا تھا کہ اس وقت آئی ایم ایف کی سفارشات پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا کیوں کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستانی معیشت کا جائزہ مکمل کرنے میں مصروف ہے۔


متعلقہ خبریں