مشاہداللہ جیسے لوگوں کی وجہ سے سیاستدانوں کی عزت نہیں، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سینیٹر مشاہد اللہ خان جیسے لوگوں کی وجہ سے سیاست دانوں کی عزت نہیں ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مشاہد اللہ خان پی آئی اے میں لوڈر بھرتی ہوئے، ان کے بھائی مجاہد اللہ، راشد اللہ اور ساجد اللہ بھی پی آئی اے میں بھرتی ہوئے، ان کے خاندان کے 19 افراد ادارے کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے مجھے حقائق بیان کرنے سے روکا ہے، سینیٹر مشاہداللہ کبھی کونسلر بھی نہیں بنے، وہ نوازشریف کی خدمت کرکے سینیٹر بنے ہیں، وہ اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں۔

فواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ سینیٹر مشاہداللہ کے بھائیوں کو نیویارک اور لندن میں اسٹیشن ہیڈ لگایا گیا، ان کی ترقی کے لیے کوئی بورڈ میٹنگ نہیں ہوئی، جب میں نے اس بات کی نشاندہی کی تو کہا گیا کہ سینیٹ کو نہیں چلنے دیں گے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ سینیٹر مشاہداللہ نے بیرون ملک ہرنیے کے آپریشن کے لیے 30 لاکھ لیے، ان کے بھائی راشد اللہ خان کو نیویارک میں اسٹیشن ہیڈ بنایا گیا، ان کے جانے کے بعد نیویارک سے پی آئی اے آپریشن بند ہو گیا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی آئی اے 356 ارب روپے اور اسٹیل ملز 200 ارب روپے کے نقصان میں ہے جبکہ ریڈیو پاکستان سالانہ 5 ارب سے زائد خرچ کر رہا ہے اور اس کی آمدنی صرف 45 کروڑ ہے۔ قومی ادارے ایک کھرب روپے سے زیادہ خسارے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو کسی سے سمجھوتوں کے لیے مینڈیٹ نہیں ملا، ہمیں لٹیروں کے احتساب کے لیے ووٹ ملا ہے۔  پارلیمنٹ میں ہمیں حقائق پیش نہیں کرنے دییے گئے، تحقیقات کے لیے معاملات نیب کو بھیج رہا ہوں۔


متعلقہ خبریں