وزیراعظم ملاقات کیلئے وقت نہیں دے رہے، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان

وزیراعظم ملاقات کے لیے وقت نہیں دے رہے، وزیراعلی گلگت بلتستان

اسلام آباد: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان انہیں ملاقات کے لیے وقت نہیں دے رہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے ہم نے رابطہ کیا، انہوں نے کل کا دن ہمارے لیے مختص بھی کیا لیکن رات گیارہ بجے بتایا گیا کہ ملاقات منسوخ ہو گئی ہے۔

حافظ حفیظ الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نئی حکومت کے خلاف جنگ نہیں کر رہے، ہمیں عوام کی حمایت شروع سے حاصل ہے۔ ملاقات کا مقصد یہ تھا کہ نئی حکومت بننے سے جو تبدیلی آئی ہے اس حوالے سے بات کریں۔

وزیراعلی نے کہا کہ بلتستان حکومت نے وفاق کی بھرپور حمایت سے صوبے میں امن قائم کیا، امن ہونے کے بعد علاقے میں آج 15 سے 20 لاکھ سیاحوں کی آمدورفت جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی حکومت نے ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی جس کی وجہ سے اس کی رفتار بہت سست رہی، ہم نے ترقی کی رفتار کو بڑھایا۔

حافظ حفیظ الرحمان نے شکوہ کیا کہ بہترین کارکردگی کے باوجود منی بجٹ میں ہمارے 2 ارب کے بجٹ کو کم کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت دیامر بھاشا ڈیم کے فنڈ کے حوالے سے مطمئن ہے اور اس منصوبے کے لیے 100 فیصد زمین بھی حاصل کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیامر میں ہم نے قومی مفاد میں ریٹ بڑھنے نہیں دیا، 11 ارب کی بچت کر کے زمین واپڈا کے حوالے کر دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلتستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہماری بجلی نیشنل گرڈ سے منسلک نہیں ہے، ٹرانسمیشن لائن کا 2 ارب روپے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھاشا ڈیم کے ذریعے گلگت بلتستان نیشنل گرڈ سے منسلک ہو گا، اگر بھاشا ڈیم کو صرف پانی کی سٹوریچ کیلئے استعمال کرنا ہے تو ہم نے اپنے آباواجداد کی قبریں اس لیے نہیں دی ہیں۔

حافظ حفیظ الرحمان نے توجہ دلائی کہ دیامر بھاشا ڈیم کا سی سی آئی میں فیصلہ ہوا تھا جس میں گلگت بلتستان کی نمائندگی نہیں ہے،  ہم نے وفاقی حکومت سے نمائندگی کی درخواست کی  جس کے بعد فیصلہ ہوا کہ ہمیں نان ووٹنگ ممبر کے طور پر شامل کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں