بچوں کے اغوا کی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں،وزیراعلیٰ سندھ

فنڈز کا حساب لوں گا اور حساب دوں گا بھی، وزیر اعلیٰ سندھ

فوٹو: فائل


کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ بچوں کے اغوا کی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔

سندھ اسمبلی کے باہر ذرائع ابلاغ سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز کنٹرول کرنے کی ذمہ دار پولیس ہوتی ہے لیکن گزشتہ دو تین ماہ سے سندھ پولیس کسی اور کام میں مصروف رہی تھی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واضح کیا کہ پولیس کے ذریعے ہی اسٹریٹ کرائمز پر قابو پایا جاسکتا ہے اوران میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران بچوں کے  اغوا یا لاپتہ ہونے کے پے در پے واقعات رونما ہونے سے خوف و ہراس کی لہر پیدا ہوئی ہے۔ اس ضمن میں بعض سماج دشمن عناصر کی جانب سے سوشل میڈیا پر منفی پروپگنڈہ مہم بھی چلائی گئی۔ 

اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف ایک مقامی فلاحی تنطیم کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

سندھ پولیس کی جانب  سے تیارکی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال صوبے بھر میں بچوں کے اغوا کے مجموعی طورپر 157 واقعات پیش آئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال جنوری سے ستمبر تک 146 اغوا کے واقعات صرف کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق اغوا یا لاپتہ ہونے والے بچوں میں سے 126 بچے اپنے اہل خانہ تک پہنچ گئے ہیں لیکن 20 تاحال لاپتہ ہیں۔


متعلقہ خبریں