چیف جسٹس کا پرائیویٹ اسپتالوں کا دورہ، انتظامیہ کی سرزنش


 لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار  نے ڈاکٹرز اسپتال کا اچانک دورہ کیا اور مناسب سہولیات نہ ہونے پر اسپتال کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کی شدید سرزنش کی ہے۔

انہوں نے اسپتال انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسپتالوں میں لوگوں سے دگنی رقم کیوں وصول کی جا رہی ہے، مریض دوردراز کے علاقوں سے پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کے لیے آتے ہیں تو ان کی مجبوریوں کا فائدہ کیوں اٹھایا جاتا ہے۔

انہوں نے اسپتال انتظامیہ سے فوراً ریٹ لسٹ  فراہم کرنے کا حکم جاری کیا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ غریب مریضوں کا مفت علاج کیوں نہیں کیا جا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اسپتال میں علاج کے لیے آتے ہیں لیکن یہاں اپنی مرضی کے پیسے وصول کیے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں اسپتال میں مریضوں کے علاج کے لیے تمام فہرستیں فراہم کی جائیں۔

اسپتال میں موجود مریضوں نے چیف جسٹس کے سامنے شکایات کے انبار بھی لگا دیے۔

چیف جسٹس نے بعد ازاں حمید لطیف اسپتال کا دورہ بھی کیا  اور زائد قیمتیں وصول کرنے پر اسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پانی کی 25 روپے کی بوتل 50 روپے میں فروخت کیوں کی جا رہی ہے؟ انجیوگرافی کے اڑھائی لاکھ روپے لیے جا رہے ہیں، کیا یہ اسپتال صرف امیروں کے لیے بنایا گیا ہے؟


متعلقہ خبریں