ریڈیو پاکستان کی عمارت لیز پر دینے کا نوٹیفیکیشن واپس

ریڈیو پاکستان کی عمارت لیز پر دینے کا نوٹیفیکیشن واپس | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: ریڈیو پاکستان ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کی کثیر المنزلہ عمارت کو لیز پر دینے کے متعلق حکومت اور ملازمین کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ حکومت نے عمارت کو لیز پر دینے کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے احتجاجی ملازمین سے مذاکرات کے متعلق کہا کہ فی الوقت ریڈیو پاکستان کی عمارت کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان نے 1965 کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ علی محمد خان کا کہنا تھا کہ وزیراطلاعات نے ریڈیو پاکستان کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز مانگی تھیں۔ فواد چوہدری ریڈیو ملازمین کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔

ریڈیو پاکستان کے صدر دفاتر کی منتقلی کا حکمنامہ واپس لینے کا نوٹیفیکیشن
ریڈیو پاکستان کے صدر دفاتر کی منتقلی کا حکمنامہ واپس لینے کا نوٹیفیکیشن

ریڈیو پاکستان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وزیراطلاعات سے ایک ماہ کا وقت مانگا ہے تاکہ ادارے کی بحالی کے لیے پروپوزل پیش کر سکیں۔ ہم تحریک انصاف حکومت کو مایوس نہیں کریں گے بلکہ ایسا منصوبہ دیں گے جس سے ادارہ نفع بخش ہو سکے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل کے دوران وزیراطلاعات نے یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ عمارت آپ کے پاس ہی رہے گی اور آپ ہی اس میں مقیم رہیں گے۔ ذرائع ابلاغ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایکشن کمیٹی رہنماؤں نے کہا کہ ریڈیو ملازمین کے معاملہ کو کور کیا گیا جس سے یہ جلد حل ہوا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے احتجاجی ملازمین کے رہنماؤں نے کہا کہ 700 کنٹریکٹ ملازمین اس ادارے کا حصہ ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت جمہوری حکومت کی طرح ملازمین کو نہیں نکالے گی، وزیراطلاعات نے اس پر اعلان بھی کر دیا ہے۔

دھرنا سے ایکشن کمیٹی رہنماؤں کے خطاب کے بعد ریڈیو ملازمین کے لیے اعلان کیا گیا کہ وہ ہیڈکوارٹرز واپس پہنچ جائیں، دیگر مسائل حل کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

قبل ازیں کئی روز سے احتجاج کرنے والے ریڈیو پاکستان کے ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے تھے جہاں انہوں نے دھرنا دیا۔

احتجاج کرنے والے ملازمین ریڈیو کی زمینوں پر قبضہ نامنظور، ریڈیو ملازمین کا معاشی قتل بند کرو اور ریڈیو کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔

احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشی قتل عام بند کیا جائے اور ریڈیو پاکستان کی بندش کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔

ہم نیوز کے مطابق احتجاجی ملازمین نے صدر دفاتر کی عمارت لیز پر دینے کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کے دوران عمارت کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو بھی بند کر دیا تھا۔ ملازمین کی یونین کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وہ ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل کو عمارت میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔

مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی ریلی کی صورت میں پارلیمنٹ ہاؤس روانہ ہوئے تو پولیس نے مظاہرین کو شاہراہ دستور پر ہی روک لیا اور مزید نفری طلب کر لی تاہم مظاہرین حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ گئے۔

ریڈیو ملازمین کا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا

احتجاج کرنے والے ملازمین وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور ڈی جی ریڈیو شفقت جلیل کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات سمیت ضلعی انتظامیہ کے افسران مذاکرات کے لیے پہنچے۔

ہم نیوز کے مطابق ریڈیو پاکستان کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبران کو حکومت نے مذاکرات کیلئے بلایا جس کے بعد مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ آٹھ رکنی کمیٹی حکومت سے ریڈیو پاکستان کے حوالے سے مذاکرات کرے گی۔

ریڈیو پاکستان کے ملازمین پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ ان کا ایک نکاتی مطالبہ ہے کہ ریڈیو پاکستان بلڈنگ کا لیز پر دیا جانا کسی صورت منظور نہیں ہے۔

ریڈیو پاکستان ملازمین شاہراہ دستور پر احتجاج کرتے ہوئے۔ عقب میں وزیراعظم ہاؤس نمایاں ہے۔
ریڈیو پاکستان ملازمین شاہراہ دستور پر احتجاج کرتے ہوئے۔ عقب میں وزیراعظم ہاؤس نمایاں ہے۔

ریڈیو پاکستان کے ملازمین نے 24 ستمبر 2018 کو بھی ریڈیو پاکستان چوک پر احتجاج کیا تھا۔ اس دوران عمارت کو لیز پر دینے کے فیصلہ کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے 21 اگست کو ملک کے سرکاری ریڈیو اور ٹی وی چینل کو اداریاتی آزادی دینے کا اعلان کرتے ہوئے آئندہ تین ماہ تک بڑے اور فوری فیصلے کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

رواں ماہ وزیر اطلاعات نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کو خط لکھا تھا جس میں ریڈیو پاکستان کی زمین کو لیز پر دینے اور سرکاری ریڈیو کے ہیڈکوارٹر کو اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن میں منتقل کرنے کے حوالے سے تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ریڈیو پاکستان ملازمین کی جانب سے احتجاج کے بعد وفاقی وزیراطلاعات کا ایک بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے رواں ماہ عمارت کے متعلق کوئی فیصلہ نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


متعلقہ خبریں